اوساکا: 23 مارچ کو اوساکا کے مئیر کے انتخابات کے لیے انتخابی مہم کا آغاز اتوار سے ہوا۔ 44 سالہ تورو ہاشیموتو نے پچھلے ماہ بطور مئیر استعفیٰ دے دیا تھا۔ وہ ایک مرتبہ پھر انتخاب لڑ رہے ہیں اور توقع ہے کہ باآسانی دوبارہ منتخب ہو جائیں گے۔
ہاشیموتو تین امیدواروں کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ان میں سابق عارضی کارکن 37 سالہ شیگیو نینمویا، 65 سالہ کاروباری ماک آکاساکا اور 51 سالہ توشی ہیسا فوجی شیما شامل ہیں۔ فوجی شیما دائت کے ایک رکن کے سیکرٹری رہ چکے ہیں۔
تین بڑی سیاسی جماعتوں –حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی، نیو کومیتو اور ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان– میں سے کسی نے کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا۔ ہاشیموتو کو جاپان ریسٹوریشن پارٹی کی حمایت حاصل ہے۔ وہ ٹوکیو کے سابق گورنر شینتارو اشی ہارا کے ہمراہ اس پارٹی کے شریک بانی ہیں۔ وہ عرصہ دراز سے منصوبہ پیش کرتے چلے آ رہے ہیں کہ اوساکا کی صوبائی اور اوساکا شہر کی حکومتوں کو متحد کر دیا جائے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ اس طرح سے بیوروکریسی کی غیر ضروری تہیں ختم کرنے میں مدد ملے گی۔
اوساکا کی صوبائی حکومت اور اوساکا کی شہری حکومت کے نمائندوں پر مشتمل ایک پینل نے پچھلے ماہ مجوزہ اتحاد میں تیزی لانے کے منصوبوں کو مسترد کر دیا تھا۔ اس پر ہاشیموتو نے فیصلہ کیا کہ وہ ان کو نظر انداز کرتے ہوئے خود کو سیدھا عوامی عدالت میں پیش کریں گے۔