ٹوکیو: ایٹمی سامان کے فراہم کنندگان جنرل الیکٹرک، توشیبا اور ہیٹاچی کے خلاف ایک اجتماعی عوامی مقدمے کے مدعیوں کی تعداد بڑھ کر 4000 تک پہنچ گئی ہے، یہ بات سرکردہ وکیل نے بدھ کو بتائی۔ مدعی فوکوشیما ایٹمی آفت پر زرِ تلافی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
وکیل اکی ہیرو شیما نے ٹوکیو میں ذرائع ابلاغ کو بتایا، مدعی جاپان اور 32 دیگر ممالک بشمول امریکہ، جرمنی اور جنوبی کوریا سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ امریکہ اور جاپان کے ایٹمی توانائی کے پلانٹ فراہم کنندگان زرِ تلافی ادا کریں۔
یہ مقدمہ عمومی طور پر 100 ین فی مدعی کے علامتی زرِ تلافی کا مطالبہ کرتا ہے۔ شیما نے کہا کہ 2011 کے حادثے کے بعد ایٹمی بجلی گھروں کے فراہم کنندگان کے خلاف دائر کردہ یہ پہلا مقدمہ ہے۔ مسائل زدہ پلانٹ آپریٹر ٹوکیو الیکٹرک پاور کو بھی جحیم مقدمات اور زرِ تلافی کے خرچ کا سامنا ہے۔
بدھ کو جاری کردہ ایک بیان میں الزام عائد کیا گیا، “جنرل الیکٹرک، توشیبا اور ہیٹاچی فوکوشیما ڈائی اچی ایٹمی بجلی گھر پر چار عشرے پرانے ابلتے پانی کے ری ایکٹروں پر حفاظتی بہتریاں لاگو کرنے میں ناکام رہے”۔
جاپانی قانون کے مطابق ایٹمی پلانٹ کے فراہم کنندگان کو کسی حادثے کی صورت میں عموماً ہرجانے کے مطالبے سے استثنا حاصل ہوتا ہے۔