ٹوکیو: پولیس نے کہا کہ ٹوکیو کی لائبریریوں میں این فرینک کی “ایک نوجوان لڑکی کی ڈائری” نامی کتاب کی نقول کو مجروح کرنے پر جمعے کو ایک شخص گرفتار ہوا۔ یہ ایک ایسا کیس ہے جس نے جاپانی سیاست میں دائیں بازو کی جانب جھکاؤ پر خطرے کی گھنٹیاں بجا دی تھیں۔
جاپان میں کئی سرکاری لائبریریوں میں ڈائری کی نقول، یا این فرینک کی سوانح حیات رکھنے والی اشاعتوں، نازیوں کے ہاتھوں یہودیوں کی ایذا دہی اور دیگر متعلقہ مواد کی 300 سے زائد نقول کو پھاڑا یا مجروح کیا جا چکا ہے۔
پولیس نے جمعے کو گرفتار شدہ شخص کے جرم کی وجہ بیان نہیں کی اور نہ ہی اس کی شناخت جاری کی ہے۔ تاہم پولیس کے مطابق ملزم نے غارت گری کا اعتراف کیا ہے۔
اگر کسی فرد کی دماغی صلاحیت پر سوالات اٹھ رہے ہوں یا شبہات موجود ہوں تو جاپانی حکام اکثر اس مشتبہ کا نام جاری کرنے سے اجتناب کرتے ہیں۔
ٹوکیو میٹروپولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ نے ایک بیان میں کہا، “مشتبہ ایک 36 سالہ بے روزگار شخص ہے جو ٹوکیو میں رہتا ہے”۔
پولیس نے کہا، “مشتبہ مبینہ طور پر 5 فروری کو سوگینامی وارڈ کی لائبریریوں میں گھُسا۔ اس نے این فرینک کی 23 کتابوں میں سے صفحے پھاڑ ڈالے”۔