ٹوکیو: جاپان کی وزارتِ تجارت نے جمعرات کو کہا کہ وہ ایک بے نظیر قدم اٹھاتے ہوئے ایسی فرموں کے نام جاری کرے گی جنہوں نے سالانہ مزدور مذاکرات کے دوران اپنے ملازموں کی تنخواہ نہیں بڑھائی۔ وزیرِ اعظم تنخواہ بڑھانے کے مطالبات کر چکے ہیں۔
اس حیران کن اقدام سے چند ہی دن قبل وزیرِ معیشت آکیرا آماری نے بیان دے کر تنخواہوں پر ان حساس مذاکرات کی اہمیت بڑھا دی تھی۔ انہوں نے بظاہر دھمکایا تھا کہ “تعاون نہ کرنے والی” فرموں کے خلاف اقدام اٹھایا جائے گا۔
جمعرات کو وزیرِ تجارت نے کہا کہ ان کا دفتر مزدور مذاکرات کے نتائج شائع کرے گا۔ یہ مذاکرات “شونتو” یا “بہاریہ جوڑ” کہلاتے ہیں۔ وزارت کے شائع کردہ نتائج میں کارپوریٹ شعبے کے ان اراکین کی تفصیل دی جائے گی جنہوں نے وزیرِ اعظم شینزو آبے کی جانب سے اجرتیں بڑھانے کے مطالبے پر عمل کیا۔
ان کی بڑھوتری حکمتِ عملی آبے نامکس کہلاتی ہے اور اس کا مقصد گرتی ہوئی قیمتوں کی صورتحال تبدیل کرنا ہے۔ حالیہ کوائف سے عندیہ ملتا ہے کہ ٹوکیو پائیدار افراطِ زر کی جانب بڑھ رہا ہے جس کا مطلب ہو گا کہ قیمتیں بڑھ جائیں گی۔
بدھ کو ٹیوٹا نے کہا تھا کہ وہ اوسطاً 2700 ین ماہانہ کے حساب سے اپنے ملازمین کی تنخواہ بڑھائے گا۔ جبکہ انہیں اپنی 6.8 ماہ کی بنیادی اجرت کے برابر اوسط بونس بھی دیا جائے گا۔ یہ جاپان میں تنخواہ کا عمومی ڈھانچہ ہے۔