ٹوکیو: ہزاروں مہم چلانے والوں نے ہفتے کو ٹوکیو میں ایٹمی بجلی کے خلاف ریلی نکالی۔ یہ ایک ایسے وقت ہوا ہے جب حکومت اور یوٹیلیٹی کمپنیاں جنوبی جاپان میں ری ایکٹر دوبارہ چلانے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
5000 سے زیادہ مظاہرین اندرونِ ٹوکیو کے ہیبیا پارک میں اکٹھے ہوئے۔ وہ حکومت پر زور دینا چاہتے تھے کہ ایٹمی پلانٹ نہ چلائے جائیں۔
“جاپان زلزلوں کی زد میں رہتا ہے۔ ہمیں سنجیدگی سے سوچنا ہو گا کہ ایٹمی بجلی جاپان کے لیے اچھا خیال ہے یا نہیں،” 60 سالہ ماساتوشی ہارادا نے کہا۔
پچھلے ہفتے دسیوں ہزار افراد نے اسی جگہ مظاہرہ کیا تھا اور ایٹمی بجلی پر انحصار پر اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا۔
ایٹمی بجلی کے حامیوں میں وزیرِ اعظم شینزو آبے بھی شامل ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ جاپان کو ایٹمی بجلی کی ضرورت ہے تاکہ دنیا کی تیسری بڑی معیشت کی اقتصادی صحت قائم رکھی جا سکے۔
تاہم مظاہرین نے کہا کہ جاپان ایٹمی بجلی کے بغیر رہ سکتا ہے۔ جیسا کہ وہ پچھلے کئی ماہ سے رہتا چلا آ رہا ہے۔
ملک کے قریباً 50 تجارتی ایٹمی ری ایکٹر، سب کے سب دوبارہ چلانے پر سخت عوامی مزاحمت کے خوف سے ابھی تک آفلائن ہیں۔