ٹوکیو: جاپانی الیکٹرونکس دیو پینا سانک کا کہنا ہے کہ وہ چین بھیجے گئے ملازمین کو ایک خصوصی اجرتی پریمیم دے گا۔ اس کا مقصد ملک کی خطرناک فضائی آلودگی کی تلافی کرنا ہو گا۔ یہ کسی عالمی کمپنی کی جانب سے پہلا ایسا ممکنہ اقدام ہے۔
پینا سانک کے ایک ترجمان نے اس پریمیم کی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کیا۔ اس نے چین میں تارک وطن ملازموں کی تعداد بتانے سے بھی گریز کیا۔ چین جاپان کے ساتھ وسیع تر تجارتی اور کاروباری تعلقات رکھتا ہے۔ خیال ہے کہ پینا سانک آلودہ ہوا کی تلافی کے لیے پریمیم کا اعلان کرنے والی پہلی کمپنی ہو گی۔
وُو ژیاچوئنگ ماحولیاتی تحفظ کے ایک نائب وزیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زیرِ نگرانی 74 شہروں میں سے صرف تین حکومت کے نئے ہوائی کوالٹی کے معیار پر پورا اترے۔ اس سے آلودگی کا مسئلہ واضح ہوتا ہے جس نے چین میں صحت پر خدشات کے حوالے سے خطرے کی گھنٹیاں بجا دی ہیں۔
چینی وزیرِ اعظم لی نے اس ماہ نیشنل پیپلز کانگریس کے سالانہ اجلاس سے خطاب میں کہا تھا، “ہم آلودگی کے خلاف اعلانِ جنگ کریں گے اور اس سے لڑیں گے جس طرح ہم نے غربت کے خلاف عزم سے لڑائی لڑی”۔