واشنگٹن: جاپان کے سب سے بڑے قرض دہندگان میں سے ایک میزوہو بینک کو شمالی امریکہ میں ایم ٹی گاکس کے انہدام کے بعد مقدمات میں گھسیٹ لیا گیا ہے۔ ایم ٹی گاکس کبھی دنیا کی سب سے بڑی بِٹ کائن ایکسچینج تھی اور قریباً نصف ارب ڈالر مالیت کی ڈیجیٹل کرنسی گنوانے کے بعد پچھلے ماہ بیٹھ گئی۔
امریکہ اور کینیڈا میں مقدمات ایم ٹی گاکس پر لڑائی کے حوالے سے ایک نئے قانونی محاذ کی غمازی کرتے ہیں اور اب ان میں ایک مال دار آسامی کو بھی گھسیٹ لیا گیا ہے۔ ایم ٹی گاکس کا دعویٰ ہے کہ ہیکروں نے اس کے اور اس کے صارفین کے ضخیم اثاثہ جات چوری کر لیے۔
میزوہو اثاثہ جات کے حوالے سے جاپان کے دوسرے بڑے بینک میزوہو فائنانشل گروپ کا مرکزی شعبہ ہے۔ اسے جمعے کو ایک مدعی نے امریکہ میں ایم ٹی گاکس کے خلاف ایک موجودہ مقدمے میں شامل کیا۔ مقدمے میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ میزوہو نے ایکسچینج کو بینکاری خدمات مہیا کر کے اس فراڈ میں مبینہ طور پر حصہ لیا۔
10 مارچ کو ایم ٹی گاکس نے امریکہ میں چیپٹر 15 کے تحت دیوالیہ پن کی درخواست دی تھی۔ اس طرح جب تک ٹوکیو میں مقدمہ چل رہا ہے، کمپنی امریکی عدالتوں میں مقدمات سے بچ گئی ہے۔ تاہم اس کے مالک کارپیلیس اور امریکہ میں مادر کمپنی پر مقدمات اب بھی ہو سکتے ہیں۔ اور اس سلسلے میں تازہ ترین شکار اب میزوہو بن گیا ہے۔