ٹوکیو: جاپان نے منگل کو ایک مشق کے دوران تمام سرکاری شعبوں پر بھرپور سائبر حملے کیے۔ ملک 2020 اولمپکس کی میزبانی کی تیاری میں ہے اور اس مشق کا مقصد قومی سلامتی کو بہتر بنانا تھا۔
جاپان نے برطانیہ کی مثال کی پیروی کی۔ برطانیہ نے 2012 کے لندن اولمپکس سے قبل اخلاقی ہیکروں کو دعوت دی تھی کہ وہ کمپیوٹر سسٹمز کو چیک کریں۔
ایکوؤ میسومی جاپان کے سرکاری قومی مرکز برائے انفارمیشن سیکیورٹی میں ہیکنگ کے ایک ماہر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 50 کے قریب سائبر دفاع کے ماہرین ٹوکیو کے ایک ہنگامی ردعمل کے مرکز میں جمع ہوئے۔ ان سے کم از کم تین گنا دوسری جگہوں پر موجود تھے۔ انہوں نے 21 ریاستی وزارتوں اور ایجنسیوں اور 10 صنعتی تنظیموں کے خلاف نقلی حملوں کا دفاع کیا۔
حکومتی پیشن گوئی کے مطابق 1964 کے بعد پہلے گرمائی اولمپکس سے معیشت میں بہتری آئے گی۔ تاہم اہلکاروں کو پریشانی ہے کہ اس سے جاپان کمپیوٹر ہیکروں کا ہدف بھی بن جائے گا۔ میسومی نے کہا، پچھلے برس کے دوران غیر ملکی اور مقامی ہیکروں کی جانب سے حکومت کے خلاف حملے دوگنے ہو گئے۔
میسومی نے کہا کہ منگل کی مشق میں جاپان نے پہلی مرتبہ ساری حکومت اور کاروباری سطح پر مل کر کام کیا اور ہیکروں کا تدارک کرنے کے لیے اقدامات کیے۔