ٹوکیو: جاپان نے منگل کو کہا کہ وہ روس کی “افسوسناک” حرکت پر اس کے خلاف پابندیاں عائد کرے گا۔ روس نے یوکرائن سے الگ ہونے کے لیے کریمیا میں ہوئے ریفرینڈم کو تسلیم کیا تھا۔
روسی صدر پوتن نے پیر کو ایک حکمنامے پر دستخط کیے جس میں کریمیا کو ایک آزاد ریاست تسلیم کیا گیا۔ ویک اینڈ کے دوران یوکرائن سے الگ ہونے اور روس میں شامل ہونے کے لیے کریمیا میں ایک ریفرنڈم منعقد ہوا تھا۔ تاہم روس کے اس اقدام نے سرد جنگ کے بعد مشرق و مغرب میں بدترین بحران تخلیق کیا ہے۔
جاپانی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا، “یہ افسوسناک ہے کہ روس نے خودمختار جمہوریہ کریمیا کی آزادی کو تسلیم کیا ہے۔ یہ اقدام یوکرائن کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہے”۔
امریکہ اور یورپ نے بھی پیر کو پابندیوں کا اعلان کیا۔ وائٹ ہاؤس نے کہا کہ اگر کریملن نے راستہ تبدیل نہ کیا تو اقدامات ماسکو میں اقتصادی طاقت کے حامل افراد کو ہدف بنائیں گے۔ امریکی پابندیاں سرد جنگ کے بعد روس پر لگنے والی سخت ترین پابندیاں ہیں۔
چیف کیبنٹ سیکرٹری یوشی ہیدے سُوگا نے صحافیوں کو بتایا، “جاپان روس پر زور دیتا ہے کہ وہ جی 7 (گروپ آف سیون) کی عالمی طاقتوں کے موقف کو سمجھے، جس میں جاپان بھی شامل ہے”۔ “جاپان طاقت کے ذریعے موجودہ صورتحال تبدیل کرنے کی کسی صورت کو کبھی نظر انداز نہیں کرتا۔”