ٹوکیو: ٹوکیو 2020 اولمپکس کے بورڈ پر تنقید کی گئی تھی کہ صرف بوڑھے مرد ہی اس پر حکمران ہیں۔ اس پر خواتین اور سابق اولمپئن افراد کو اس میں شامل کیا گیا۔ اور اب منتظمین کو ایک میوزک پروڈیوسر کی تعیناتی پر ایک نئے ممکنہ تنازعے کا سامنا ہے۔
34 رکنی بورڈ میں اب سات خواتین شامل ہیں۔ ان میں دو اولمپئن اور ان کے ہمراہ یاسوشی آکی موتو ہیں جو اے کے بی 48 کے خالق ہیں۔ اے کے بی 48 ناچتی گاتی نوجوان خواتین کی ایک منڈلی ہے اور کچھ لوگ اسے موسیقی میں پاگل پن اور جنسی تعصب کا باعث خیال کرتے ہیں۔
جیسے ہی نئے اراکین کا اعلان ہوا تو انٹرنیٹ پر ایک پٹیشن گردش کرنا شروع ہو گئی۔ اس میں آکیموتو کی تعیناتی پر احتجاج کیا گیا تھا۔ ابھی تک اس پر 11,000 دستخط کیے جا چکے ہیں اور ہدف ہے کہ اس سے 10 گنا زیادہ دستخط اکٹھے کیے جائیں۔
2020 اولمپکس کو ملک کی بحالی کے لیے ایک امید سمجھا جا رہا ہے۔ ایک ایسا ملک جو عشروں سے کساد بازاری کا شکار ہے اور حالیہ برسوں میں قدرتی اور انسانی ہاتھوں سے آئی آفات کا نشانہ رہا ہے۔