ٹوکیو: ٹوکیو میٹرو کے اہلکاروں نے منگل کو ٹوکیو سب وے پر سارین گیس حملوں کی 19 ویں برسی منائی۔ اس اعصابی گیس کا ہلاکت خیز حملہ 1995 میں کیا گیا تھا۔
کاسومیگاسیکی میں بیس ملازمین نے صبح 8 بجے کے قریب خاموشی اختیار کی۔ اس وقت حملہ ہوا تھا۔
“اس دن کی یاد اب بھی میرے لیے زندہ و جاوید ہے،” شیزوئے تاکاہاشی نے کہا۔ ان کے خاوند سب وے اہلکار تھے اور انہیں کاسومیگاسیکی اسٹیشن پر تعینات کیا گیا تھا جو ٹوکیو کے انتظامی ضلعے میں واقع ہے۔
20 مارچ، 1995 کا حملہ مذہبی فرقے اوم شرینیکو نے کیا تھا اور اس میں 13 لوگ ہلاک جبکہ 6300 زخمی ہوئے۔ جاپانی مرکز اقتدار کے اتنے قریب اسٹیشنوں پر ہونے والے ان منظم حملوں نے ہول پیدا کر دیا جس سے پورے ٹوکیو کا میٹرو سسٹم ہل کر رہ گیا تھا۔ (حملہ آور اوم کلٹ کو) حکام آج بھی سخت نگرانی میں رکھتے ہیں، اور کہتے ہیں کہ بنیاد پرست پیروکار اب بھی آساہارا کو عقیدت کی حد تک چاہتے ہیں۔
پولیس اہلکاروں کے مطابق، خیال ہے کہ جاپان میں اس فرقے کے 1500 پیروکار جبکہ روس میں 200 کے قریب افراد اس کے پیرو ہیں۔