ٹوکیو: سرکاری ٹیلی وژن این ایچ کے نے جمعے کو خبر دی کہ جاپان یوکرائن کو مالی امداد کی مد میں 100 ارب ین مہیا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ کریمیا کے بحران پر روس کے ساتھ تعلقات بھی سرد مہری کی جانب جا رہے ہیں۔
اس نے کہا، ٹوکیو کی معاونت میں قرضے اور انفراسٹرکچر و دیگر سرکاری منصوبوں کے لیے امداد شامل ہو گی۔ اس سلسلے میں عالمی مالیاتی فنڈ کا تعاون بھی حاصل ہو گا۔
آبے نے بدھ کو دائت کو بتایا تھا: “صورتحال کے پرامن حل کے لیے یوکرائن کی معیشت کو بہتر کرنا ایک اہم بات ہے”۔
جاپان نے امریکہ اور دیگر اتحادیوں سے مل کر ماسکو پر دباؤ میں اضافہ کیا ہے۔ تاہم اس بحران نے آبے کے لیے ایک نازک صورتحال بھی پیدا کر دی جس میں توازن برقرار رکھنا ضروری تھا۔ آبے 2012 کے اواخر میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے کئی مرتبہ پوتن کے ساتھ سربراہ ملاقات کر چکے ہیں۔
قبل ازیں خوشگوار تعلقات اب آبے کی جانب سے یوکرائن کی سالمیت کی خلاف ورزی پر روس کی مذمت کی وجہ سے تناؤ کا شکار ہو گئے ہیں۔ آبے نے اس بحران میں ماسکو کے کردار کے باعث اس پر مزید پابندیاں لگانے کی بھی دھمکی دی تھی۔