اوساکا: اتوار کو اوساکا میں ووٹروں نے ایک نئے میئر کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈالا۔ 44 سالہ سابق میئر تورو ہاشیموتو نے پچھلے ماہ استعفیٰ دے دیا تھا اور توقع ہے کہ وہ باآسانی دوبارہ منتخب ہو جائیں گے۔
این ایچ کے نے خبر دی کہ شام 6 بجے تک ووٹر ٹرن آؤٹ صرف 15.62 فیصد رہا۔ ہاشیموتو کو جاپان ریسٹوریشن پارٹی کی حمایت حاصل ہے۔ وہ ٹوکیو کے سابق گورنر شینتارو اشی ہارا کے ہمراہ اس پارٹی کے شریک بانی ہیں۔
ہاشیموتو کی پہلی مدتِ اقتدار دسمبر 2015 سے پہلے ختم نہیں ہونی تھی۔ تاہم انہوں نے استعفیٰ دے دیا اور کہا کہ وہ دوبارہ انتخاب کے ذریعے ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ مقامی حکومت کی اصلاح کے حوالے سے عوام ان کے منصوبوں کی حامی ہے۔ وہ عرصہ دراز سے منصوبہ پیش کرتے چلے آ رہے ہیں کہ اوساکا کی صوبائی اور اوساکا شہر کی حکومتوں کو متحد کر دیا جائے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ اس طرح سے بیوروکریسی کی غیر ضروری تہیں ختم کرنے میں مدد ملے گی۔
اوساکا کی صوبائی حکومت اور اوساکا کی شہری حکومت کے نمائندوں پر مشتمل ایک پینل نے پچھلے ماہ مجوزہ اتحاد میں تیزی لانے کے منصوبوں کو مسترد کر دیا تھا۔ اس پر ہاشیموتو نے فیصلہ کیا کہ وہ ان کو نظر انداز کرتے ہوئے خود کو سیدھا عوامی عدالت میں پیش کریں گے۔