ایمسٹرڈیم: جاپانی وزیرِ اعظم شینزو آبے نے اتوار کو ایمسٹرڈیم میں این فرینک عجائب گھر کا دورہ کیا۔ انہوں نے جنوبی کوریائی صدر پارک گیون ہئے سے اپنی پہلی ملاقات سے قبل تاریخ کے اسباق کا خیر مقدم کیا۔
آبے نے یہودی لڑکی کی سابق پناہ گاہ کے دورے کے دوران کہا، “ہم متحمل مزاجی سے تاریخی حقائق کا سامنا کرنا چاہیں گے اور ہم اگلی نسل کو یہ اسباق اور تاریخ کے حقائق منتقل کرنا چاہیں گے”۔
ایمسٹرڈیم میں آبے نے جاپان اور این فرینک کی ڈائری کے درمیان “گہرے تعلق” کی جانب توجہ دلائی۔ اور اس حقیقت کی جانب اشارہ کیا کہ بہت سے جاپانی اس عجائب گھر میں جاتے ہیں۔
“اور 21 ویں صدی کے کئی برسوں سے آگے دیکھتے ہوئے، میں یہ یقین دلانا چاہوں گا کہ ہم ایسی ہی چیزیں دوبارہ وقوع پذیر ہوتے نہیں دیکھیں گے۔ اور میں اس منزل کو حقیقت بنانے کی ذمہ داری میں شریک ہوں”۔
آبے کے این فرینک ہاؤس کے دورے سے قبل حال ہی میں ایک شخص نے ٹوکیو کی لائبریریوں میں این فرینک کی ڈائری کی نقول مجروح کی تھیں۔ تاہم اہلکاروں کا کہنا ہے کہ یہ دورہ اس سے براہِ راست منسلک نہیں تھا۔