سونامی سے مرنے والوں بچوں کے اہلخانہ کا ہرجانے کا مقدمہ: عدالت نے مدعیوں کا مطالبہ مسترد کر دیا

سیندائی: صوبہ میاگی میں سیندائی کی ضلعی عدالت نے ایک کنڈرگارٹن کے خلاف زرِ تلافی کا ایک مقدمہ مسترد کر دیا ہے۔ یہ مقدمہ دو بچوں کے اہلخانہ نے دائر کیا تھا۔ یہ بچے یاماموتو کے قصبے میں ایک کنڈرگارٹن میں تھے جب اسے سونامی نے اپنی لپیٹ میں لے لیا اور بچے مر گئے۔

اہلخانہ نے کنڈرگارٹن کے خلاف 88 ملین ین کے ہرجانے کا مقدمہ کر رکھا تھا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ سونامی کا انتباہ جاری ہونے کے فوراً بعد عملے نے بچوں کو اونچی جگہ منتقل نہ کیا اور وہ غفلت کا مرتکب تھا۔

استرداد کا یہ فیصلہ اپنی طرز کا دوسرا مقدمہ تھا جس میں سونامی سے مرنے والے کنڈرگارٹن کے بچے ملوث تھے۔

پچھلے ستمبر میں میاگی کی ایک عدالت نے اشینوماکی کے ایک کنڈرگارٹن کو چار بچوں کے والدین کو 170 ملین ین کا ہرجانہ بھرنے کا حکم دیا تھا۔ یہ بچے ایک بس پر بٹھا دئیے گئے تھے جو آتے ہوئے سونامی کی جانب چلنے لگی تھی جس سے بچے ڈوب کر فوت ہو گئے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.