ٹوکیو: نومبر میں جاپان کی بحر الکاہل والی ساحلی پٹی سے پرے زیرِ آب آتش فشانی سرگرمی کے باعث ایک جزیرہ بن گیا تھا۔ جاپان کوسٹ گارڈ اور میری ٹائم سیفٹی ایجنسی کے مطابق یہ جزیرہ 4.5 گنا پھیل چکا ہے۔
اس جزیرچے کو نیشینوشیما کا نام دیا گیا ہے۔ ٹی بی ایس نے بدھ کو خبر دی، مشرق تا مغرب اس کی لمبائی 1150 میٹر اور شمال تا جنوب چوڑائی 850 میٹر ہے۔ اس طرح اس کی جسامت 0.7 کلومیٹر بڑھ چکی ہے۔
ایک ماہر کے مطابق، یہ جزیرہ کچھ عرصے تک پھیلنا جاری رکھے گا چونکہ میگما مسلسل سرگرم ہے۔
1970 کے عشرے کے شروع اور 80 کے عشرے کے وسط میں بھی ایسے ہی پھٹاؤ واقع ہوا تھے۔ ان کی وجہ سے جاپانی علاقے میں ننھے جزیرے وجود میں آئے جو اس کے بعد جزوی یا کُلی طور پر سمندر برد ہو چکے ہیں۔