یور پارٹی کے رہنما واتانابے 800 ملین ین کے قرض پر تنقید کی زد میں

ٹوکیو: اپوزیشن جماعت یور پارٹی کے سربراہ یوشیمی واتانابے جمعرات کے اعتراف کے بعد شدید تنقید کی زد میں ہیں۔ انہوں نے کاسمیٹکس کمپنی ڈی ایچ سی کارپوریشن سے 2010 اور 2012 کے انتخابات سے قبل 800 ملین ین کے مجموعی طور پر دو قرض وصول کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

واتانابے نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ انہوں نے ذاتی وجوہات کے باعث روپیہ ادھار لیا تھا اور انہوں نے عوامی انتخابی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی۔ قانون کے تحت انہیں تمام سیاسی چندے کی اطلاع دینا ہوتی ہے۔

ٹی وی آساہی نے خبر دی کہ واتانابے نے ڈی ایچ سی کے چئیرمین یوشیاکی یوشیدا سے یہ فنڈز وصول کیے تھے۔ انہوں نے 2010 میں ہاؤس آف کاؤنسلرز کے انتخاب سے قبل 300 ملین ین اور 2012 میں ایوانِ نمائندگان کے انتخاب سے قبل 500 ملین ین کا قرضہ وصول کیا۔

دریں اثناء، یوشیدا نے میڈیا کو بتایا کہ واتانابے نے ابھی تک 500 ملین ین کا قرضہ واپس نہیں کیا۔

واتانابے چھ ماہ میں دوسری سیاسی شخصیت ہیں جو سیاسی چندے کے اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.