کابینہ کی ٹیم نے فوکوشیما کے بے گھر افراد میں خودکشی کے بڑھتے رجحان پر تحقیق کی

ٹوکیو: 2011 میں فوکوشیما ڈائی اچی ایٹمی بحران سے تباہ شدہ علاقوں اور مضافات میں خودکشیوں کی تعداد بہت زیادہ بڑھ چکی ہے۔ پولیس کے اعدادوشمار کے مطابق، پچھلے برس فوکوشیما کے صوبے میں 23 افراد نے خودکشیاں ہیں۔ بظاہر ان تمام افراد نے مارچ 2011 کی آفت سے متاثر ہونے کے باعث خودکشی کی۔ یہ تعداد 2012 کے مقابلے میں 10 افراد زیادہ تھی۔

رواں برس فروری کے اواخر تک چھ خودکشیوں کی اطلاع مل چکی تھی۔

پچھلے ہفتے کابینہ کی ایک ٹیم نے ‘کوکورو نو کئیر ‘ کا دورہ کیا اور سوما، صوبہ فوکوشیما میں بے گھر افراد پر ایک مطالعہ سر انجام دیا۔ کوکورو نو کئیر امدادی پناہ گاہیں چلاتا ہے۔ این ایچ کے نے خبر دی کہ مطالعے کا مقصد ایٹمی آفت کے صدمے اور دائمی اثرات کو ناپنا اور خودکشیوں کے ساتھ اس کے تعلق کا تعین کرنا ہے۔

این ایچ کے نے کاؤنسلر تانابے کے حوالے سے بتایا کہ ٹیم کو ان پناہ گاہوں پر تربیت یافتہ عملے کی کمی نظر آئی۔ یہ مسئلہ آفت کے بعد صدمے جیسی کیفیات میں مبتلا افراد کی صحتیابی میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔

تانابے نے کہا کہ ایسے مراکز پر مزید تربیت یافتہ عملے کی اشد ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ امدادی بجٹ بھی درکار ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.