ٹوکیو: بدھ کی ایک خبر کے مطابق، جاپان اس ماہ ملک کے وزیرِ خارجہ کا طے شدہ دورہ روس منسوخ کر دے گا۔ ٹوکیو کریمیا پر ماسکو کے قبضے پر اپنے مغربی اتحادیوں کے ہمراہ صف بندی کر رہا ہے۔
یومیوری شمبن کے مطابق، اگرچہ 28 تا 29 اپریل کو گروپ آف ایٹ کے وزرائے خارجہ کی طے شدہ ملاقات منسوخ ہو گئی تھی۔ پھر بھی جاپانی حکومت کو امید تھی کہ وہ فومیو کیشیدا کو اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے بات چیت کے لیے ماسکو بھیج سکیں گے۔
خبر کے مطابق، تاہم یہ منصوبہ ٹوکیو کے خدشات کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ جسے ڈر ہے کہ امریکہ اور یورپی طاقتیں سمجھیں گی کہ ٹوکیو روس کے خلاف مناسب طور پر سخت اقدامات نہیں کر رہا۔
خبر نے کہا کہ وزارتِ خارجہ کی سطح پر بات چیت کے موقع پر وزرائے معیشت کی ایک ملاقات بھی طے تھی۔ اس میں توانائی پر تعلقات پر توجہ دی جانی تھی، تاہم یہ بھی منسوخ کر دی گئی۔
ماسکو کی تنہائی میں ملوث ہونا جاپان کے لیے ایک مشکل سیاسی فیصلہ ہے۔ جاپان اس وقت توانائی کے لیے مکمل طور پر درآمدات پر انحصار کر رہا ہے۔ روس عالمی طور پر گیس کا ایک کلیدی مہیا کار ہے۔