ٹوکیو: جاپانی ای کامرس دیو راکوتِن نے جمعے کو کہا کہ اس نے آنلائن ریٹیلروں کو وہیل کا گوشت فروخت روکنے کا کہہ دیا ہے۔ یاد رہے کہ اقوامِ متحدہ کی عدالت نے ملک کے انٹارکٹکا میں وہیل شکار کو ختم کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
اس اقدام میں ڈالفن کا گوشت فروخت کرنے پر پابندی بھی شامل ہے۔ قبل ازیں جاپان نے جمعرات کو کہا تھا کہ وہ ربع صدی سے زیادہ کے عرصے میں پہلی مرتبہ اپنا سالانہ شکار منسوخ کر رہا ہے۔ یہ منسوخی اقوامِ متحدہ کی ہیگ میں واقع عالمی عدالتِ انصاف کے اس ہفتے کے فیصلے کی روشنی میں کی گئی۔
آسٹریلیا نے 2010 میں جاپان کو عالمی عدالت میں گھسیٹ لیا تھا۔ مقصد یہ تھا کہ جاپان کو اس سالانہ مہم سے روکا جائے۔ اس کام میں نیوزی لینڈ بھی آسٹریلیا کا ہم نوا تھا۔ جاپان کے باہر سے بھی اس شکاری مہم پر وسیع تر مذمت ہوتی رہی ہے۔
جمعے کو سائٹ کی تلاش کے دوران وہیل کے گوشت کی 700 مصنوعات ظاہر ہوئیں۔ تاہم ڈالفن کے گوشت کا کوئی اندراج ظاہر نہ ہوا۔
جاپان میں وہیل کے گوشت کی عوامی کھپت میں ثابت قدمی سے اور غیر معمولی طور پر کمی آئی ہے۔ اور بذاتِ خود وہیل شکار کے لیے بھی بہت کم حمایت پائی جاتی ہے۔