جاپان، آسٹریلیا تجارتی معاہدے پر دستخط کریں گے، امریکہ ٹوکیو بات چیت میں تیزی

ٹوکیو: جاپان اور آسٹریلیا ایک تجارتی معاہدے کے قریب پہنچ رہے ہیں جبکہ امریکہ کے ساتھ متوازی طور پر جاری بات چیت میں بھی تیزی آ رہی ہے۔ اس سے بحر الکاہل کے جرات مندانہ تجارتی معاہدے پر تعطل کا شکار مذاکرات میں رفتار پیدا ہو رہی ہے۔

آسٹریلوی وزیرِ اعظم ٹونی ایبٹ نے پیرکو ٹوکیو میں کاروباری رہنماؤں کو بتایا، ٹوکیو اور کینبرا کا ایک معاہدہ “ہماری گرفت میں” ہے۔ اس سے چند ہی گھنٹے بعد انہوں نے اپنے جاپانی ہم منصب شینزو آبے سے ملاقات کی۔

اس معاہدے پر پیش رفت ہو رہی ہے اور ساتھ ہی سینئر امریکی اور جاپانی تجارتی اہلکار ایک دو طرفہ معاہدے کے لیے زور لگا رہے ہیں۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اس ماہ کے اواخر میں صدر باراک اوباما دورہ کر رہے ہیں۔

ٹوکیو کے مذاکرات کے دونوں مجموعوں کا مقصد ٹرانس پیسفک پارٹنرشپ (ٹی پی پی) تجارتی معاہدے میں تیزی کے لیے مدد ہے۔ یہ معاہدہ عرصہ دراز سے زیرِ التواء ہے۔

امریکی تجارتی نمائندے مائیکل فورمین کے دفتر نے کہا، وہ پیر کو ٹوکیو کے لیے روانہ ہو رہے ہیں۔ جاپانی اور امریکی معیشتیں اس گروہ میں غالب ترین مقام رکھتی ہیں۔ یہ معاہدہ عالمی درآمدات و برآمدات کا ایک تہائی کور کرے گا۔ جاپان جانتا ہے کہ امریکہ اسے معاہدے میں شامل کرنا چاہتا ہے چونکہ اس کے بغیر ٹی پی پی اتنی درد سری کے لائق نہیں ہو گا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.