ٹوکیو: سات سیاسی جماعتوں کے اراکین نے مشترکہ طور ایوانِ نمائندگان (ایوانِ زیریں) میں ایک بل جمع کروایا ہے۔ اس میں درخواست کی گئی ہے کہ جاپان میں قومی ریفرنڈم کے قوانین میں رائے دہی کی قانونی عمر کے حوالے سے آئینی ترمیم کی جائے۔ اگر یہ ترمیم پاس ہو گئی تو اس سے رائے دہی کی قانونی عمر 20 کی بجائے 18 برس ہو جائے گی۔
یہ بل 22 جون کو دائت کا موجودہ سیشن ختم ہونے سے قبل پاس ہونے کی توقع ہے۔ یہ تبدیلی بل پاس ہونے کے بعد وقوع پذیر ہو گی۔
دریں اثناء، این ایچ کے نے منگل کو سڑکوں پر لوگوں سے ان کے خیالات پوچھے۔ بہت سے بڑی عمر کے لوگوں نے تشویش ظاہر کی کہ 18 سال کی عمر شاید سیاست کو سمجھنے کے لیے بہت کم ہو۔ جبکہ کچھ نو عمروں نے سیاسی عمل کے حوالے سے لا تعلقی کا اظہار کیا۔
اس سے پہلے 2007 میں ایک ریفرنڈم کا قانون پاس ہوا تھا۔ اس میں قومی ریفرنڈم کے حوالے سے تفصیلی عمل موجود نہ ہونے کا سدِباب کیا گیا تھا۔ تاہم اس ترمیم میں رائے دہی کی عمر کو نہیں چھیڑا گیا تھا۔