ٹوکیو: ایک بڑے دوا ساز ادارے جانسِن فارماسیوٹیکلز کے جاپانی یونٹ کا کہنا ہے کہ شیزوفرینیا کی ایک دوا کے ٹیکوں کے بعد 17 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ پچھلے نومبر سے جاپان میں اس دوا کا استعمال شروع ہوا تھا۔
یہ کمپنی طبی نگہداشت کے امریکی دیو جانسن اینڈ جانسن کا ذیلی ادارہ ہے۔ اس نے جاپان میں طبی کارکنوں کو مشورہ دیا کہ پالی پیریڈون پالمیٹاٹے نامی دوا کو انتہائی احتیاط سے استعمال کریں۔ اگرچہ ابھی تک اموات کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔
اس دوا کا برانڈ نیم زیپلیون ہے۔ 19 نومبر کو جاپان میں اجراء کے بعد سے تخمیناً 10,700 لوگ اسے استعمال کر چکے ہیں۔
17 اموات کی وجوہات میں دل کا دورہ، پھیپھڑوں کی شریان کی بندش اور قے کی دم کشی کے باعث حبسِ دم شامل تھیں۔
بہت سے کیسوں میں اموات دوا کا ٹیکہ لگانے کے 40 دن بعد ہوئیں۔
اس نوٹس میں ڈاکٹروں کو مطلع کیا گیا کہ “اچھی طرح سمجھ لیں کہ مادہ ایک مرتبہ جسم میں داخل کرنے کے بعد چار ماہ تک رہتا ہے” اور کسی قسم کے ضمنی اثرات کے لیے ہوشیار رہیں۔