ٹوکیو: جمعرات کی اطلاعات کے مطابق، جاپانی پولیس تین نو عمروں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ خیال ہے کہ 400 ملین ین کے ایک فراڈ کے پیچھے ان کا ہاتھ ہے۔
ان تینوں کی عمریں 17 سال ہیں۔ اطلاعات نے پولیس کے حوالے سے بتایا کہ انہیں ملک بھر میں دھوکہ دہی کے ایک سلسلے کا ذمہ دار سمجھا جا رہا ہے۔ اس میں انہوں نے اکثر بوڑھے افراد کو لوٹا اور ان سے بڑی بڑی مقدار میں روپے چھینے۔
ان کا حربہ “یہ میں ہوں” والا تھا جس میں بوڑھوں کو ان کی اولاد بن کر کال کرتے اور ان سے پیسے منگواتے۔ پولیس کے مکرر مہم چلانے کے باوجود ہر برس جاپان اور دوسری جگہوں پر لوگوں کی ایک تعجب خیز تعداد اس حربے میں آ جاتی ہے۔
ٹوکیو میٹروپولیٹن پولیس نے تازہ ترین گرفتاریاں ایک 64 سالہ شخص اور اس کی 63 سالہ بیوی سے فراڈ کے بعد کی ہیں۔ نشرکار این ایچ کے کے مطابق، انہیں بتایا گیا کہ ان کے “بیٹے” نے ایک عورت کو حاملہ کر دیا اور اب تنازعہ ختم کرنے کے لیے روپیہ درکار ہے۔ اس طرح ان سے ایک ملین ین سے زائد کی رقم لوٹ لی گئی۔
ٹوکیو شمبن نے کہا، پولیس نے ان لڑکوں سے 550 بینک کارڈ برآمد کیے۔ یہ لڑکے ٹوکیو اور اس کے اطراف کے رہنے والے ہیں۔ اور وہ یہ کارڈ استعمال کر کے متاثرین کے اکاؤنٹ سے منتقل شدہ رقوم نکلوا چکے تھے یا نکلوانے کا ارادہ رکھتے تھے۔