وکیو: جاپانی کابینہ کے ایک وزیر نے ہفتے کو ٹوکیو میں ایک متنازعہ جنگی مزار کا دورہ کیا۔ اس اقدام نے جنوبی کوریا کی مذمت کو دعوت دے ڈالی۔ جنوبی کوریا اور چین اس کو جاپان کی پرانی جنگی جارحیت کی نشانی سمجھتے ہیں۔
ٹیلی وژن فوٹیج سے پتا چلا کہ یوشی تاکا شیندو ہفتے کی صبح یاسوکونی مزار پر خراجِ عقیدت پیش کر رہے ہیں۔ وہ امورِ داخلہ اور ابلاغ کے وزیر ہیں۔
جاپانی اراکینِ پارلیمان کے ایک گروپ نے بہار اور خزاں کے میلوں اور 15 اگست کو بھی مزار کی زیارت کی تھی۔ 15 اگست جاپان کی جنگِ عظیم دوم میں شکست کا دن ہے اور ان زیارتوں نے بھی پڑوسی ممالک کو مشتعل کر دیا تھا۔
پچھلے دسمبر میں وزیرِ اعظم شینزو آبے نے دسمبر 2012 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد سے پہلی مرتبہ بطور وزیر اعظم مزار پر حاضری دی تھی۔
تاہم وسیع پیمانے پر توقع ہے کہ آبے آئندہ بہاریہ میلے کے دوران مزار پر حاضری دینے سے باز رہیں گے۔ چونکہ 24 اپریل کو امریکی صدر باراک اوباما ٹوکیو آ رہے ہیں۔