کم عمروں کے جرائم کے خلاف سزائیں سخت کرنے کا قانون منظور

ٹوکیو: دائت نے ایک قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت جرائم کے قصور وار پائے گئے نابالغوں کے لیے سزائیں سخت کر دی گئی ہیں۔

یہ قانون کم عمروں سے متعلق ایکٹ میں ترمیم کرتا ہے۔ وزارتِ انصاف کے ایک تحقیقی کمیشن نے پچھلے برس ایک بل کا مسودہ جمع کروایا تھا تاکہ نابالغوں کے جرائم پر بڑھتے ہوئے عوامی واویلے کے جواب میں قانون میں تبدیلی کی جائے۔ قانوناً نابالغوں سے مراد 18 سال سے کم عمر کے نوجوان ہوتے ہیں۔

نئے قانون کے تحت قتل جیسے جرائم کے لیے کم عمر مجرم کی سزا 15 سے 20 برس تک کر دی گئی ہے۔ فُوجی ٹی وی کے مطابق، قبل ازیں یہ 10 سے 15 برس کی جیل تھی۔ اس طرح سزا میں پانچ برس کا اضافہ کیا گیا ہے۔

قانون میں ترمیم عائلی عدالتوں سے وکلاء کا تقرر کرنے کا مطالبہ بھی کرتی ہے۔ وہ نوعمر مجرموں کی بحالی کی پیش رفت کی نگرانی کریں گے۔

فُوجی کے مطابق، وزیر انصاف ساداکازو تانیگاکی نے نیوز کانفرنس کو بتایا کہ نیا قانون متوقع طور پر مئی سے نافذ العمل ہو جائے گا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.