ٹوکیو: جاپان نے پیر کو زور دیا کہ اس نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا کہ اگلے برس بحر جنوبی میں وہیل شکار دوبارہ شروع کیا جائے یا نہیں۔ قبل ازیں جنگجو ماحول پسند گروہ نے کہا تھا کہ ٹوکیو عالمی عدالت کے فیصلے سے راہِ فرار اختیار کرنے کے موڈ میں ہے۔
ٹوکیو نے اس ماہ کہا تھا کہ وہ اقوامِ متحدہ کی اعلی ترین عدالت کے فیصلے پر “انتہائی مایوس” ہے۔ عدالت نے قرار دیا تھا کہ انٹارکٹکا میں اس کا سالانہ وہیل شکار ایک تجارتی سرگرمی ہے جسے سائنس کا بہروپ دیا گیا ہے۔ تاہم جاپان نے اس فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے 2014-15 کا شکار منسوخ کرنے کا کہا تھا۔
سی شیفرڈ کنزرویشن سوسائٹی کے جہاز جنوبی سمندروں میں اکثر جاپانی جہازوں سے جھڑپوں میں ملوث رہے ہیں۔ اس نے ویک اینڈ پر کہا تھا کہ جاپان اپنے پروگرام کو دوبارہ ڈیزائن کر رہا ہے تاکہ عدالت کے فیصلے کو ساقط کیا جا سکے۔
گروپ نے کہا، جاپان کے ادارہ برائے بحری تحقیق (آئی سی آر) نے امریکہ میں عدالتوں میں کاغذات جمع کروائے ہیں جن کے مطابق وہ 2015-16 میں بحرِ جنوبی میں وہیل شکار دوبارہ شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ وہ پروگرام کو “تحقیقی” پروگرام کے طور پر دوبارہ ڈیزائن کرے گا اور سی شیفرڈ امریکہ کے خلاف مستقل حکم امتناعی کی درخواست کرے گا۔