ٹوکیو: وزیرِ اعظم شینزو آبے نے جمعرات کو جنوبی کوریا کے فیری حادثے کا شکار ہونے والوں کے لیے “دلی ہمدردی” کا اظہار کیا۔ انہوں نے اپنی حکومت کی جانب سے تلاش میں مدد کی پیشکش بھی کی۔ یہ گویا رقابت رکھنے والے پڑوسیوں میں صلح جوئی کا ایک نایاب لمحہ تھا۔
غوطہ خور 300 کے قریب لاپتہ افراد کی تلاش کر رہے ہیں۔ ایک دن قبل جنوبی کوریا کی جنوب مغربی ساحلی پٹے کے قریب ایک جہاز ڈوب گیا تھا۔ اور اب اس کے بچنے والوں کی امیدیں بھی دم توڑ رہی ہیں۔ نو افراد کی موت کی تصدیق کر دی گئی ہے۔
ٹوکیو میں ایک فورم سے خطاب کرتے ہوئے آبے نے کہا کہ ان کی سوچیں اس سانحے میں پھنسے ہوئے لوگوں کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا، “میں اس حادثے کا شکار لوگوں اور ان کے اہلخانہ سے اپنی دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں”۔
الگ بیان میں چیف سیکرٹری یوشی ہیدے سُوگا نے نامہ نگاروں کو بتایا، ہم سئیول کی مدد کے لیے جو کچھ بھی درکار ہوا پیش کر رہے ہیں۔ اس میں کوسٹ گارڈ کے اہلکار اور جہاز بھیجنے کا امکان بھی شامل ہے۔