ٹوکیو: جاپان نے جمعے کو کہا کہ وہ انٹارکٹکا میں اپنے متنازعہ وہیلنگ مشن کو ری ڈیزائن کرے گا۔ اس کا مقصد اسے زیادہ سائنسی بنانا ہے۔ یاد رہے کہ اقوامِ متحدہ کی عدالت نے فیصلہ دیا تھا کہ یہ تحقیق کے بھیس میں تجارتی شکار ہے۔
ارنے بھینسے جیسا یہ ردعمل ٹوکیو کو ماحول پسندوں کے ساتھ تصادم کی راہ پر واپس گامزن کر سکتا ہے۔ اس منصوبے کے تحت اگلے برس ہی دوبارہ بحر جنوبی میں ہارپون بردار جہاز پہنچ سکتے ہیں۔
مہم چلانے والوں نے عالمی عدالتِ انصاف کے فیصلے کا خیر مقدم کیا تھا اور انہیں امید تھی کہ وحشیانہ سمجھی جانے والی اس مشق کا اختتام ہو جائے گا۔
وزیر زراعت، جنگلات اور ماہی گیری یوشیماسا ہایاشی نے کہا، “ہم عالمی وہیلنگ کمیشن (آئی ڈبلیو سی) میں آئندہ خزاں تک ایک نیا تحقیقی پروگرام جمع کروانے کے لیے متعلقہ وزارتوں کی سطح پر زور و شور سے مطالعات سر انجام دیں گے۔ یہ پروگرام فیصلے میں قائم کردہ معیار کے مطابق ہو گا۔”