ٹوکیو: ہفتے کی ایک اخباری خبر کے مطابق، جاپان اور امریکہ مشترکہ طور پر جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی مدد کا وعدہ کریں گے تاکہ وہ اپنی بحری نگرانی کی صلاحیتیں بڑھا سکیں۔ یاد رہے کہ علاقے میں علاقائی تنازعات پر کشیدگی گویا سلگ رہی ہے۔
امریکی صدر باراک اوباما اگلے ہفتے جاپان کے دورے کے دوران وزیر اعظم شینزو آبے کے ساتھ اس معاملے پر گفتگو کریں گے۔
خبر کے مطابق، جاپان امریکہ اقدام کا مقصد آسیان کے رکن ممالک کی مدد کرنا ہے۔ نہ صرف وہ بحری قزاقوں اور قدرتی آفات کے خلاف موثر اقدامات کر سکیں گے بلکہ اس کا مقصد چین کے خلاف سدِ راہ کی صلاحیت بڑھانا بھی ہے۔ چین متنازعہ علاقوں پر ملکیت کے دعوؤں میں جارحیت لا رہا ہے۔
یومیوری کے مطابق، ایک جاپانی سرکاری اہلکار نے کہا، “آسیان کی بحری نگرانی کی صلاحیت بڑھانے سے جاپان اور امریکہ کو فائدہ پہنچے گا”۔
چین اور جاپان بھی مشرقی بحیرہ چین میں جزائر کی ایک لڑی کی ملکیت پر تنازعے کا شکار ہیں۔ بیجنگ جنوبی بحرِ چین میں کئی دیگر ممالک کے ساتھ بھی تنازعات میں ملوث ہے اور جنوبی بحرِ چین کے قریباً تمام حصے پر دعویٰ کرتا ہے۔