نیٹ سورس: نئے وزیر خارجه جناب اوکادا کاتسویا نے جمعرات کے روز اپنے ایک حکم میں اپنے ماتحت سرکاری افسران کو کہا ہے که وھ امریکه کے ساتھ هونے والے معاھدوں کی حقیقت کو عیاں کریں جن میں ملٹری کے معاملات اور ڈیلز چھپی هیں ـ
اوکادا نے اپنے نائب وزیر خارجه یابُونکا میتوجی کو بھی کہا هے که وھ اس معاملے کی پروگریس رپورٹ مرحله وار اس کو بتاتا رہے اور نومبر کے اخر تک اس رپورٹ کو مکمل کرے ـ
یاد رهے که جاپان میں ایسا پہلی بار هو رها ہے که حکومتی سطح پر ایسے ڈاکومنٹس جن ميں امریکه جاپان خفیه معاملات هیں ان کو اجاگر کیا جائے گا ، ان ميں ایک ١٩٦٠ میں هیں هونے والی ایک مبینه خفیه ڈیل ہے جس میں مبینه طور پر جاپان نے امریکه ایٹمی ھتیاروں کو جاپان میں غیر معینه مدت تک داخلے کی اجازت دی هے ـ اس میں ٹوکیو کے اپنے فوجی اڈوں کے استعمال کی اجازت بھی ہے ـ
وزیر خارجه نے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی هے جس میں بیرونی ماھرین سے کاغذات کی جانچ کا کام لیا جائے گا اور وزارت خارجه کے سابق ملازمین اور امریکی اہلکاروں سے بھی اس ڈیل کے متعلق معلومات لی جائیں گی ـ یه تحقیقات آنے والےسال کے اخر تک مکمل هو جائیں گی ، اور اگر یه ثابت هو جاتا ہے که کوئی خفیه ڈیل هوئی تھی تو اس کے لیے کچھ فوجی افسران کو ذمه داری قبول کرنی پڑے گی ـ