چین کے جنگی طیاروں کی طرف سے نگرانی پر مامور جاپانی طیاروں کی ایک جوڑی کے ساتھ خطرناک حد تک قریب پرواز کرنے پر احتجاج کے طور پرجاپان نے ٹوکیو میں تعینات چینی سفیر کو طلب کیا۔ بدھ کے روز چین کے جیٹ طیاروں نے جاپانی جہازوں سے 30 میٹر کے فاصلے پر پرواز کی ۔جاپان کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ ان فضائی حدود کے دونوں ممالک دعویدار ہیں۔ جاپان کے نائب وزیر خارجہ، اکیتاکا سائکی نےٹوکیو میں اس واقع کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے چین پر زور دیا کہ ایسے اقدامات کیے جائیں جن سے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ بحری تناؤ کے معاملے میں کسی قسم کی کشیدگی کو ہوا نہ ملے۔
دونوں ممالک اپنے طیارے اور سمندری جہاز مشرقی بحیرہٴ چین میں واقع متنازع جزیروں کے قریب اکشرروانہ کرتے ہیں لہذا اس وجہ سے اُن کے حادثاتی طور پرآپس میں ٹکرا جانے کا خدشہ لاحق ہوتا ہے۔ مورخہ چوبیس مئی کو اِسی قسم کی تیز رفتار والی پرواز کا معاملہ اُس وقت سامنے آیا تھا جب جاپان نے کہا تھا کہ چینی لڑاکا طیارے جاپانی جہازوں کے قریب پرواز کرتے رہے۔
ٹوکیو میں جاپان کے نائب وزیر خارجہ، اکیتاکا سائکی نے کہا چین کو چاہیئے کہ جاپان کی اس استدعا کو سنجیدگی سے لےتاکہ آئندہ ایسے نادانستہ واقعات ظہور پذیر نہ ہوں۔دونوں ممالک ایسے رابطوں کا نظام وضع کریں کہ دونوں کے درمیان اس قسم کے واقعات سے بچا جاسکے۔