کازو 0 نیٹسورسز) .
ذاتی معلومات کے ممکنہ افشاء اور غلط استعمال پر بڑھتے ہوئے عوامی خدشات کے باوجود، جمعرات کو دائت نے ایک قانون پاس کیا جس کے تحت 2018 سے حکومت کو تمام رہائشیوں کے بینک ڈیپازٹ کوائف تک رسائی حاصل ہو گی۔
یہ قانون ایوانِ نمائندگان سے پاس ہوا تھا اور پچھلے ہفتے اس پر کارروائی دوبارہ شروع ہوئی۔
کیونکہ
مئی میں جاپان پنشن سروس پر سائبر حملوں کے بعد بڑے پیمانے پر ذاتی کوائف لیک ہونے کے بعد تین ماہ تک اس بل پر کارروائی رکی رہی تھی ۔
جس کے تحت حکومت اکتوبر سے ہر رہائشی (چاہے وہ جاپانی ہو یا غیر ملکی) کو 12 ہندسوں پر مبنی آئی ڈی جاری کرے گی تاکہ جنوری سے ٹیکس گزاری اور سوشل سیکیورٹی کا انتظامی طریقہ کار سادہ بنایا جا سکے۔
قانون سازی کا مقصد سوشل سیکیورٹی اور ٹیکس نمبر سسٹم، جسے “مائی نمبر” سسٹم بھی کہا جاتا ہے، پر نظرِ ثانی کرنا تھا
اس نظرِ ثانی کے تحت لوگ آئی ڈی نمبر کو رضاکارانہ طور پر اپنے بینک اکاؤنٹس سے جوڑ سکیں گے جس سے اس کی حدِ اطلاق وسیع ہو جائے گی۔
اس سے ٹیکس اور دیگر سرکاری حکام کو یہ فائدہ ہو گا کہ وہ ٹیکس چوری اور فراڈ سے ویلفیئر کی وصولی کا سراغ لگا سکیں گے۔
قانون سازی میں ترمیم کے ذریعے آئی ڈی نمبروں کو لوگوں کے پنشن کے کوائف کے ساتھ جوڑنے کا عمل زیادہ سے زیادہ نومبر 2017 تک مؤخر کر دیا گیا ہے۔
حکومت آئی ڈی نمبروں کے ذریعے قدرتی آفات کا نشانہ بننے والے افراد کو شناخت کر کے انہیں امدادی فنڈ بہتر طریقے سے پہنچانے کا ارادہ بھی رکھتی ہے۔
جنوری میں اس نمبرنگ سسٹم کے اجراء کے ساتھ ہی خدشات بڑھ رہے ہیں کہ میونسپلٹیاں اور چھوٹے اور درمیانے درجے کی کمپنیاں اپنے ڈیٹا سسٹمز کو اپڈیٹ کرنے اور سیکیورٹی بڑھانے میں کاہلی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔
کمپنیوں پر شرط عائد ہو گی کہ وہ اپنے تمام ملازمین کے آئی ڈی نمبروں کا بندوبست کریں اور ٹیکس سے متعلقہ دستاویزات میں انہیں شامل کریں۔
ایک سرکاری اندازے کے مطابق، جاپان بھر میں 55 ملین گھرانے ڈاک کے ذریعے شیڈول کے مطابق آئی ڈی نمبر وصول کریں گے، اور کم از کم 2.75 ملین یا کل تعداد کا 5 فیصد افراد یہ آئی ڈی نمبر وصول نہیں کر پائیں گے چونکہ وہ اپنے درج شدہ پتے کے علاوہ کہیں اور رہائش پذیر ہیں۔
ان لوگوں میں بزرگ شہری شامل ہیں جو ہسپتالوں اور نرسنگ ہومز میں ہیں۔
دائت نے جمعرات کو رازداری کے تحفظ کے ایک قانون میں بھی ترمیم کی جس کے تحت کاروبار زیادہ آسانی سے لوگوں کے ذاتی کوائف استعمال میں لا سکیں گے اور اس کے ساتھ ساتھ کوائف کے غلط استعمال پر سزا بھی بڑھائی گئی ہے۔
ان ترامیم کے تحت کاروباروں کو اجازت ہے کہ وہ انفرادی طور پر اجازت لیے بغیر ہی لوگوں کے ذاتی کوائف استعمال کر سکیں۔
کاروبار بڑی مقدار میں کوائف اکٹھے کرتے ہیں اور ان کو استعمال کرنے کے لیے اجازت طلب کرتے رہے ہیں، جس کے بعد یہ ترامیم کی گئی ہیں۔
اس قانون سازی کے تحت حکومت اگلے جنوری میں نجی کوائف کے تحفظ کے لیے ایک نگران ادارہ قائم کرے گی جو اس (ڈیٹابیس) میں تلاش سرانجام دینے کا مجاز ہو گا۔
1 comment for “جاپان میں سوشل سیکورٹی اور ٹیکس نمبر جاری کرنے کا قانون ۔”