جاپان میں گزری رات لوگوں نے نئے سال کو نہیں نئے کلینڈر کو ویلکم کیا ہے ۔

یہ جاپان ہے ،۔

یہاں گزری رات کو کلینڈر تبدیل ہوا ہے ،۔

جی

ہاں کلنیڈر کی تبدیلی دیگر دنیا مٰں یہ کام صدیون بعد بھی نہیں ہوتا ،۔

کہ

اسلام میں کلینڈر کی تبدیلی نبی پاک ﷺ کے ہجرت کے سال سے شروع  ہوتی ہے ،۔

اس سے پہلے کے زمانے کو مکے کی زندی کہتے ہیں ،۔

یورپ میں گریگوری کلینڈر کوئی سولہ سو سال پہلے رائج ہوا تھا اور

ہند میں بکرمی کلینڈر کی ابتدا دو ہزار اسی سال پہلے ہوئی تھی ،۔

دنیا میں ہزاروں سال میں کبھی ہونے والے کلینڈر کی تبدیلی کا کام یہان جاپان میں ، پر شہنشاھ کی تحت نشینی سے شروع ہوتا ہے ،۔

اور اگلے شہنشاھ کی جانشینی تک جارہ رہتا ہے ،۔

ہر نئے بادشاھ کی  تاج پوشی یا تحت نشیشنی  گزرے بادشاھ کی رحلت پرہوتی ہے اس لئے اگرلوگ بھالے تاج پوشی کا جشن مناتے ہیں تو پرانے بادشاھ کا سوگ بھی شامل ہوتا ہے ،۔۔

لیکن

اج کے جاپان میں تاریخ سیکنڑوں سال بعد ایسا ہوا ہے کہ شہنشاھ زندگی میں نئے شہشناھ کی تحت پوشی ہو رہی ہے ،۔

اس بات نے جاپان کو بہت ایکسائیٹڈ کیا ہوا ہے ،۔

شہنشاھ اکی ہیٹو ، جس سے جاپانی عوام بہت پیار کرتے ہیں ،۔

اس کے بیٹے نارو ہیٹو کو شہنشاھ بنا کرجگہ جگہ جاپان نے گزری رات کو نئے سال کی طرح کاؤنٹ ڈاؤن کے منایا ،۔

شالا وسدا رہے جاپان ۔

جاپان زندہ باد، پائیندہ باد !،۔


خاور کھوکھر

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.