جاپانی فرم نے لبلبے کے کینسر کے لیے کیڑے کا استعمال کرتے ہوئے دنیا کا پہلا ابتدائی اسکریننگ ٹیسٹ تیار کیا۔
ایک جاپانی بائیوٹیک فرم کا کہنا ہے کہ اس نے لبلبے کے کینسر کے لیے دنیا کا پہلا ابتدائی اسکریننگ ٹیسٹ تیار کیا ہے، جس میں چھوٹے کیڑوں کی طاقتور ناک استعمال کی جاتی ہے۔
اس وقت Hirotsu Bio Science نےنومبر دوہزار بائیس میں اپنا N-NOSE پلس لبلبہ ٹیسٹ شروع کیا، جس کی جاپان میں مارکیٹنگ براہ راست صارفین کے لیے کی گئی اور اس کا مقصد 2023 تک اس ٹیسٹ کو ریاستہائے متحدہ میں لانا ہے۔
صارفین پیشاب کا نمونہ ایک خاص میل پاؤچ کے ذریعے لیب میں بھیجتے ہیں، جہاں اسے پیٹری ڈش میں نیماٹوڈز کی ایک قسم کے ساتھ رکھا جاتا ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ مخلوق، جسے سائنسی طور پر C. elegans کے نام سے جانا جاتا ہے، کتے کے مقابلے میں سونگھنے کے حواس بہت زیادہ طاقتور ہوتے ہیں، اور وہ کینسر کے خلیوں کی طرف اپنی ناک کا رخ کرتے ہیں۔
کمپنی کے بانی اور چیف ایگزیکٹو تاکاکی ہیروتسو کا کہنا ہے کہ یہ چیز 1 ملی میٹر کے منے سے جانوروں کو ایک طاقتور تشخیصی آلہ بناتا ہے، تاکاکی سان 28 سالوں سے ان پر تحقیق کر رہے ہیں۔
تاکاکی ساں کا کہنا ہے کہ ،کینسر اور اس قسم کی بیماریوں کی جلد تشخیص بہت اہم ہے۔ اور صحیح تشخیص کے لئے ڈاکٹر کو بہت زیادہ توجہ دینے کہ ضرورت ہوتی ہے۔
سمجھتا ہوں کہ مشینی تشخیص کی نسبت جانداروں سے کہ گئی تشخیص کہیں بہتر ہوتی ہے ۔
آنے والے سالوں میں، کمپنی جگر کے کینسر کے ساتھ ساتھ سروائیکل اور بریسٹ کینسر کے لیے ٹارگٹڈ ٹیسٹ شروع کرنے کی توقع رکھتی ہے۔
لبلبے کے ٹیسٹ کٹ کی قیمت 70,000 ین ($505) تک ہے، جو جاپان میں تشخیصی ٹیسٹ کے لیے نسبتاً مہنگی ہے، جاپان میں صحت کی دیکھ بھال کا قومی نظام ہے اور ادویات اورعلاج معالجہ کے لیے قیمتیں مقرر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمپنی کی سیل بڑھنے کے ساتھ ہی قیمت کم ہو سکتی ہے۔
کچھ ڈاکٹروں نے صارفین کے لیے اس طرح براہ راست کمپنی سے ٹیسٹ کروانے پر تنقید کی ہے اور نتائج کی طبی افادیت پر شک کیا ہے۔
ٹوکیو میں میڈیکل گورننس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے تھنک ٹینک کے سربراہ ماساہیرو کامی نے کہا کہ فالس پازیٹو رزلٹ لبلبے کے کینسر کے حقیقی کیسز سے بہت زیادہ ہو سکتے ہیں، جس سے نتائج “یوز ایبل نہیں ” رہتے ہیں۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ N-NOSE کی درستگی دیگر تشخیصی ٹیسٹوں کے مقابلے میں اچھی ہے ۔
اور اس کا مقصد ابتدائی اسکریننگ ٹولز کے طور پر ہے جو مریضوں کو جلد مزید جانچ اور علاج کے لیے رہنمائی کر سکتی ہے۔
ترجمعہ خاور کھوکھر