(جاپان ٹوڈے)
سنگاپور ميں وزیر اعظم ھاتو یاما نے یہاں ہفتے کے روز کہا ہے که ان کا ملک جو که ابادی کی
کمی اور بزرگوں کی اکثریت کے مسئلے سے دوچار ہے ، اس کو چاهیے که خود کو ملک و ملک پھر کر کام کرنے والے لوگوں کے لیے پر کشش بنائےـ
جاپان جو که بہت سخت ایمگریشن قوانین رکھتا ہے ان تناظر ميں هاتو یاما کو احساس ہے که وھ کتنے نازک موضوع کو چھیڑ رها هے ، اس نے کہا که میں خیال کرتا هوں که جاپان کو چاهیے که خود کو ایسا ملک بنائے جہاں سیاح لوگ کشش محسوس کریں ، لوگ یہاں رہنا پسند کریں اور یہاں کام کرنا پسند کریں ـ
انهوں نے یه باتیں ایشیا پیسیفک سمٹ ميں رواجی گفتگو میں کہیں ـ
انہوں نے کہا که میرے خیالات ایمگریش کے قوانں کو چھیڑنے کے نهیں هیں میںماحول کی بات کررها هو که اس کو دوستانه هونا چاہیے ـ
سب سے پہلے ہممیں اپنی شرح پیدائش پر توجه دینی چاهیے ، بچوں والے گھرانوں کی مالی اعانت کرکے شرح پیدائش کو بڑھانا ایمگرنس کو منگوانے سے ضروری هے
2005 تک جاپان کی ابادی کی شرح افزائش کمی کا شکار تھی ـ
جاپان کی پچھلی حکومتی پارٹی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی نے ایمگریشن کی سختی سے مخالفت کی تھی ان کا موقف تھا که اس سے جاپانی ورکروں کی کمائی کم هو گي اور جرائم کی شرح میں اضافه هو گا