جاپان کا پانچواں جاسوس سیارھ خلا میں پہنچ گیا

نیٹ سورس: جنوبی کوریا پر نظر رکھنے کے لیے مقامی طور پر تیار کردھ ایچ ـ ٹواے نامی راکٹ پر 565 ملین ڈالر کی لاگت سے تیارکردھ جاسوس سیارھ جاپان کے جنوبی جزیرے تانے گاشیما سے خلا کی طرف چھوڑ دیا گیا ہے

می چی گامی هی گاشی صاحب نے بتایا ہے که اس سیٹلائیٹ کا مقصد دفاع کے متعلق معلومات حاصل کرنا ہے تاکه سفارتی محاذ پر   استعمال کی جاسکیں ـ

ہفتے کے روز چھوڑا جانے والا یه سیٹلائیٹ کامیابی سے خلا میں داخل هو گيا ہے ـ ایچ  اے ٹو طرز کا یه دسواں راکٹ ہے جو جاپان نے خلا میں چھوڑا ہے

اپنی طرز میں یه سیٹلائیٹ تیسری جنریشن کا هے اور اس وقت بن الاقوامی باردی میں سے کسی بھی سیٹلائیٹ سے بہتر لینز اور کیمرے رکھتا هے

بہترین ٹیلی کیمرھ کے ساتھ یه سٹلائیٹ زمین پر موجود 60 سنٹی میٹر کے جسم کی تصوور بنا کر سنٹر کو ارسال کرسکتا ہے ، جو که اس سے پہلے ایک میٹر کے جسم  کی تصویر تک محدود تھی ـ

مختلف مقامات کو دن میں دو دفعه نظر میں رکھنے کے لیے  دو اپٹیکل سیٹلائٹ اور دو ریڈار سیٹلائیٹ کی جاپان کو ضرورت ہے ، جو که منصوبے کے مطابق 2011 کے مالی سال میں ممکن هو سکے گا

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.