نیٹسورس: وزیر اعظم ھاتو یاما نے یہاں جمعے کے روز کہا ہے که کارپوریشن کمپنیوں اور دوسری آرگنائزیشنز سے سیاسی پارٹیوں کا چندھ لینے پر بین هونا چاھیے ـ یه بات انهوں نے اس اسکنڈل کے بعد کی هے جس میں ان کی پارٹی ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان کی ساکھ کو دھچکا لگا ہے ، ساستدان اور رقم نامی اس اسکینڈل میں ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان کے تین ممبر گرفتار هوئے تھے اور پارٹی کے سیکرٹری جنرل اوزاوا ایچیرو کو بھی الزامات کا سامنا کرنا پڑا تھا ، بعد میں پبلک پراسکیوٹر نے اوزاوا سے ناکافی ثبوتوں کی وجه سے الزامات واپس لے لیے تھے اور باقی کے تین سیاستدانوں کی بھی ضمانت هو چکی هے ـ
ھاؤس آف ریپریزنٹیٹو کی بجٹ کمیٹی سے بات کرتے هوئے وزیر اعظم نے کہا که همیں ساسی پارٹیوں کو ملنے والے عطیات پر کنٹرول کے لیے نکته نظر کو بدلنا هی هوگا ، انہوں نے یه بحی کہا که مجھے امید ہے که ہر پارٹی اس معاملے میں ڈسکس کرکے جلد سے جلد کسی فیصلے پر پہنچے گی ،
ھاتو یاما کے وکلاءاس بات ڈسکس کررهے هیں که کارپوریشن کمپنیوں اور آرگنائزیشن سے سیاسی پارٹیوں کو چندھ لینے پر پابندی لگا دی جائے ـ