پاکستان ایسوسی ایشن جاپان کے الیکشن کی گہما گہمی میں ایک متحد ایسوسی
ایشن وجود میں آنے کی امید کے ساتھ ساتھ ، گروپ بندی کے خدشات بھی تھے
جو درست ھوتے لگ رھے ھیں ۔
میں سمجھتی ھوں کہ دراصل رئیس صدیقی کو الیکشن کمیشن میں شامل کرکے ،
گویا اس کے تعمیر میں خرابی کی ایک صورت رکھ دی گئی تھی ۔
رئیس صدیقی کو کمیونٹی کی رائے سے کوئی مطلب نھیں ۔ وہ صرف اپنی رائے
کو دوسروں پر مسلط کرنے کے عادی ھیں ۔
اور میڈیا نے تو لگتا ھے کہ کمیونٹی کو لڑانے کا ٹھیکھ لے رکھا ھے
کیا وھ جاپان میں شیطان کے نمائندے ھیں ؟ اخبار چلانے والے کو نیوٹرل
ھونا چاھیے ، لیکن وھ ھمیشھ کسی نھ کسی کے ساتھ پارٹی بن جاتے ھیں ۔
کبھی شھزاد کے اتنے خلاف ھوتے ھیں کہ اسے گالیاں دیتے نھیں تھکتے ۔
اور کبھی ایسے شیروشکر ھو جاتے ھیں کہ بھلم کو انسان کی بجائے فرشتہ
ثابت کرنے کی کوشش کرتے ھیں ۔
جاپان کی پاکستانی کمیونٹی ، کب تک ان چند افراد کے ھاتھوں میں کھیلتی
رھے گی ؟ کب یہ کمیونٹی بالغ ھوگی ؟
جب آپ نے الیکشن کمیشن بنایا تھا تو اس کے اکثریتی فیصلے کو مان لیجیے
۔ شھزاد بھلم صاحب کو بھی چاھیے کہ وھمیڈیا کے مفاد پرست لوگوں کی
چکنی چپڑی باتوں میں نھ ائیں ، اور کمیونٹی کے فیصلے قبل کرلیں ۔ دو
سال گزرتے دیر نھیں لگتی ۔ اگلی دفعہ وہ زیادھ تیاری کے ساتھ میدان
میں ائیں ۔
اور اگر انھوں نے کمیونٹی کی خدمت ھی کرنی ھے تو یہ کام ایسوسی ایشن
کے بغیر بھی ھو سکتا ھے ۔ خدارا کمیونٹی کو متحد کریں ۔
عائشہ بھٹی ، اوساکا