ھڑتال

لوگ مرتے هیں بسیار خوری سے یہاں

بھوک ھڑتال کی کیا ضرورت ہے

روز هوتا ہے پہیه جام یہاں

کسی جال کی کیا ضرورت هے

یه قطعه ھزارھ میں بھوک ھڑتال اور پہیه جام ھڑتاک کے تناظر میں لکھا ہے

مشتاق قریشی

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.