اردو کے سب رنگ اردو بلاگروں کی دنیا کی دوسری بڑی سائیٹ

ایڈیٹر کی بات
کچھ تکنیکی باتیں هو جائیں ، حالانکه مجھے معلوم هے که جاپان میں سبھی پاکستانیوں کی ان باتوں کا علم هے جو میں لکھنے جارها هوں لیکن پھر بھی لکھ دیتے هیں که انٹر نیٹ کی دنیا ميں دوسرے ممالک کے لوگ بھی پڑھتے هیں شائد ان کے علم میں کچھ اضافه هو سکے
روزنامه اخبار کے دائیں طرف والی سائیڈ بار میں بیرونی لنک کی گیٹگری میں ایک لنک هے اردو کے سب رنگ!!ـ
یه کیا هے ؟؟
کیا اپ نے کھبی اس کو کلک کرکے پڑھا ہے ؟؟
مختلف سائیٹوں پر انگریزی کا لفظ  گیٹ آر ایس ایس  یا فیڈ حاصل کریں جیسے الفاظ لکھے هوتے هیں !ـ
یه کیا هیں ؟؟
آر ایس ایس کیا ہے ؟
آٹوم فیڈ کیا ہے ؟
کئی دفعه دوستوں نے یه پوچھا ہے
لیکن کبھی جاپان میں کسی نے یه سوال نهیں کیا هے
جس پر میرا خیال ہے که یہاں سب لوگوں کو اس بات کا علم هے اور استعمال بھی کررهے هیں اس لیے ایسی سادھ اور عام فہم بات کو پوچھنے کی ضروت هی محسوس نهیں کرتے
لیکن یملے کا خیال جو هے وھ قابل تحریر نهیں هے
آپ روزنامه سائیتاما میں اردو کے سب رنگ پر کلک کریں یاں یه سائیٹ دیکھیں
تو اپ کو اردو زبان کی تحاریر کا ایک دفتر ملے گا جس میں رنگا رنگ تحاریر هوں گی  ، اور یه تحاریر کی ایک فرد کی لکھی هوئی نهیں هیں ، یه اس وقت جب میں یه کالم لکھ رها هوں اردو کے ٧٤ بلاگروں کی ایک لسٹ هے جنہوں نے یه تحاریر لکھی هیں  ـ
بلاگ کیا هے ؟
یه ایک نیا لفظ هے جو پچھلی دهھائی میں پیدا هوا ہے اس کا ماخظ هے ویب اور لاگ بک، ویب جس کے اردو میں معنی تو هیں مکڑی کا جالا لیکن ان دنوں یه لفظ انٹرنٹ کے لیے بولا جاتا هے کیونکه اس کے پیچھے یه خیال کار فرما هے که انٹرنیٹ کا جال زمین پر کچھ اس طرح سے بنا هوا ہے که جیسے ایک مکڑی کا جالا گلوب پر ڈال دیا جائے ، یه جالا یا ویب ساری دنیا کے لوگ مفت استعمال کرسکتے هیں  ـ
بلکل مفت !!ـ لیکن اس جالے تک رسائی کے لیے انٹر نیٹ پروائیڈر کے اخراجات یا اپنا هوم پیج بنانا هو تو اس کے لیے فائیلوں کی سٹوریج کے لیے جو جگه لینی هے اس کا کرایا وغیرھ هو سکتا هے لیکن ویب کا جالا بہرحال مفت ہے
پاک سوچ کے مطابق یه ویب پلید لوگوں نے بنا کر دی هے جو که پاک لوگ بھی استعمال کرسکتے هیں
کچھ پاک لوگوں کو اس میں بھی سازش نظر اتی هے
وه ایک علیحدھ موضوع هے اس پر پھر کبھی سہی
تو جی اس ویب پر لکھی جانے والے لاگ بک کو بلاگ کہتے هیں اور اردو میں  کوئی ایک سو کے قریب لوگ لکھ رهے هیں  ـ
اور یه سب آزاد لوگ هیں جو که پیشه ور لکھاری نهیں هیں که ان کو هر روز لکھنے کی پابندی هو ، اس لیے ان میں جس کا جب جی چاھتا ہے یا خیالات ابھرتے هیں وھ اس وقت هی  لکھتا هے  ـ
پڑھنے کے شوقین لوگوں کو هر روز ایک سو سائیٹ پر جا کریه دیکھنا که کسی نے کچھ لکھا هے یا نهیں  ایک مشکل اور وقت طلب کام هے ـ
دو ہزار پانچ میں جب که اردو کے  بلاگر ابھی زیادھ نهیں تھے ان دنوں زکریا اجمل نے
ایک سائیٹ اردو سیارھ کے نام سے بنائی جس پر آٹوم فیڈ اور آر ایس ایس میں اردو بلاگروں کی تحاریر اجاکر هوتی هیں ـ
لیکن کچھ هی ماھ بعد کچھ بلاگروں ميں اختلافی تحاریر لکھنے اور اس بات سے انتشار پھیلنے کے اندیشے سےزکریا اجمل اور اس کے ساتھیوں نے جو که یه سائیٹ مل کرچلارهے هیں  سیارھ پر بلاگروں کی شمولیت کے کچھ اصول مقرر کیے ، جن کے تحت کچھ بلاگروں کو سیارھ سے خارج کردیا گیا، اس دوران سیارھ سائیٹ ڈاؤن کردی گئی تھی  ـ
سیارھ کے ڈاؤن هوجانے کی وجه سے خاور کھوکھر نے اردو کے سب رنگ کے نام سے ایک سایٹ بنائی جو که وھی کا م کرتی ہے جو که سیارھ سائٹ
یہان اس سائیٹ پر اردو کے بلاگروں کی تحاریر بغیر ان بلاکروں کی سائیٹ پر جائے پڑھی جاسکتی هیں
اور اگر اب اس تحریر پر تبصرھ  کرنا چاھتے هیں تو تحریر کے عنوان پر کلک کرکے  اصل سائیٹ پر جاسکتے هیں
لیکن اگر اپ بلاگ کے نام پر کلک کرتے هیں تو اسی سائیٹ اردو کے سب رنگ کے اندر اس رائٹر کی تحاریر پڑھ سکتے هیں ـ
جب اپ اس سائیٹ اردو کے سب رنگ پر اتے هیں ، اس دوران بھی کوئی لکھنے والا لکھ کر اپ لوڈ کررها هوتا ہے اس لیے اگر اپ اس سائیٹ کے ھیڈر میں  ری فریش کے ٹیگ پر کلک کریں تو تازھ تحاریر اگر کوئی لکھی گئی هے تو وھ بھی اجاگر هو جائے گی ـ
اس سائیٹ کے اندر هی سرچ کا بھی سسٹم ہے که اپ کوئی لفظ لکھ کر اس سائیٹ کے اندر هی سرچ کرسکتے هیں
ان دنوں جاپان میں نکلنے والی اون لائین نیوز سائٹوں کے پڑھنے والے لوگ اس بات سے واقف هیں که هر سائیٹ پر جاکر خبروں کو چیک کرنا ایک مشکل کام هے
جس کے لیے روزنامه سائیتاما نے سب سائٹوں کے لنک دیے هوئے هیں لیکن اس سے بھی اسان کام یه هو سکتا ہے که اس طرح کی سائیٹ یعنی اردو کے سب رنگ کی طرح کی سائیٹ بنا کردی جائے که ایک هی سائیٹ پر جا کر چیک کیا جاسکے  که کس سائیٹ نے کون سی نئی  (نیوز) لکھی هے
لیکن
یه جاپان کی سائیٹوں پر ابھی تک پچھلی صدی کی تکنیک یعنی عکسی تحاریر والی تکنک هی استعمال کی جارهی ہے اور اکیسویں صدی کی تکنیک اپنانے کا کسی کو خیال نهیں هے
اس لیے اس بات کے متعلق سوچیں گے اور یا پھر اگر دوستوں نے اس بات کا تقاضا کیا تو اس قسم کی سائیٹ بنا بھی لیں گے
کیونکه روز نامه اخبار کی ایڈیٹنگ بھی خاور کھوکھر هی کرتا ہے اس لیے خاور کوئی غیر نہیں ہے
اپنا هی بندھ ہے !!ـ
اگر اپ بھی بندے هیں 

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.