‎وزیر اعظم کان ناؤتو کی ڈیموکریٹک پارٹی اور اس کی حلیف جماعت کو ایوان بالا کے انتخابات میں شکست

اخبار:جاپانی پارلیمنٹ کے ایوان بالا کے انتخابات  میں حکمران اتحاد کو  شکست کے بعد اکثریتی حثیت سے ہاتھ دھونا پڑا ہے، حکمران جماعت ڈیموکریٹک پارٹی اور اتحادی پارٹی پیپلز نیو پارٹی ایوان بالا میں سادہ اکثریت سے بھی محروم ہو گئیں ہیں، جاپان کے ایوان بالا کی کل نشستوں کی تعداد 242 ہے، جن میں سے 121 پر ووٹنگ ہوئی تھی، ووٹنگ کے لئے 121 نشستوں میں سے ان کو پچاس سے کم سیٹیں حاصل ہوئی هیں ، الیکشن سے قبل ووٹنگ کے لئے مختص کی جانے والی نشستوں میں حکمران حلیفوں کے پاس 54 سیٹیں تھیں۔ ایک ماہ قبل وزارت عظمی  کا منصب سنبھالنے والےکان ناؤتو کے لئے یہ لمحہ فکر ہے کیونکہ اس شکست کے بعد وزیر اعظم کو اپنی حکومتی پالیسیوں کے عمل درامد میں مشکلات کا سامنا ہو گا،ایوان بالا کے الیکشن میں لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کو پچاس کے قریب سیٹیں مل رہی ہیں۔ مقبول ہوتی چھوٹی سیاسی پارٹی یور (Your) کو دس نشستیں حاصل ہوں گی، تازہ ترین اندازوں کے مطابق حکمران جماعت کے پاس اب ایوان بالا میں صرف ایک 106 نشستیں ہوں گی۔ اس تناظر میں کان ناؤتو کواپنی  حکومت قائم رکھنے کے لیے دوسری جماعتوں کو حلیف بنانا پڑے گا،ایوان بالا میں حکمران پارٹی کو کم ووٹ حاصل ہونے کی وجہ کمزور ملکی اقتصادیات خیال کی جا رہی ہے، اسی بنیاد پر گزشتہ سال ڈیمو کریٹک پارٹی ایوان زیریں میں کامیابی حاصل کر پائی تھی لیکن ابھی تک جاپانی اقتصادیات کے سدھار مين بہت اہستگی پائی جاتی ہے، دس ماہ کی حکومت میں ڈیمو کریٹک پارٹی دو بار وزارت عظمی  تبدیل کر چکی ہے، کان ناؤتو سابق وزیر اعظم ہاتو یاما کے بعد دوسرے وزیر اعظم هیں ، جاپان کی شرح نمو کو دو سو فی صد کے پبلک خسارے کا سامنا ہے،خیال کیا جاتا ہے کہ حکمران جماعت کی تازہ شکست سے جاپانی سیاست پر گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ یہ نتائج اس بات کا ایک اور ثبوت ہے کہ جاپانی ووٹرز حکمران جماعتوں پر عدم اطمینان رکھتے ہیں،

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.