مشتاق قریشی کی شاعری ، سورج کی تپش

تاجِ برطانیه کا هو چکا سورج غروب
تپش میں زرا     بھی کمی نہیں آئی
بھر چکا      ہے ہر  اک   پرانا   زخم
خلش میں  زرابھی   کمی  نہیں آئی

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.