ہیرو شیما میں ایٹم بم گرائے کی جانے کی یاد، امریکی نمائدھ تقریبات میں شریک

اخبار:
‎جاپان کے شہر ہیریشما میں میں ہر برس کی طرح ہیرو شیما اور ناگا ساگی پر ایٹم بم گرائے کی جانے کی یاد منائی جارہی ہے
‎جہاں تاریخ میں پہلی بار اس تقریب میں امریکه اور کئی دوسری ایٹمی طاقت رکھنے والے ممالک کے نمائدے شامل هو رهے هیں ،
‎ پینسٹہ برس قبل چھ اگست 1945 کو ایک لاکھ بیالیس ہزار افراد لقمۂ اجل بن گئے تھے۔ یہ ایٹم بم امریکہ نے
‎ دوسری عالمی جنگ میں فتح حاصل کرنے کے لیےگرائے تھے۔ اس قدر تباہی کے بعد جاپان نے گھٹنے ٹیک دئے تھے اور جنگ لاکھوں جانوں کا نذرانہ لیکر ختم ہوگئی تھی
‎جو لوگ اٹیم بم کے حملے میں بچ گئے تھے وہ جسمانی اور ذہنی طور ہر اس کے اثرات سے باہر نہیں نکل سکے ہیں
‎تاہم پنسٹھ برس بعد یہ پہلا موقع ہے جب اقوام متحدہ سیکٹری جنرل بان کی مون اور امریکی نمائیندے یاد گاری تقریبات میں شرکت کرہے ہیں۔ امریکه کی طرف سے جاپان ميں متعین امریکه سفیر جون روز اس تقریب ميں شامل هیں ، برطانیہ اور فرانس کے علاوہ کوئی ٧٤ ملکوں کے نمائندے خصوصی طور پر تقریبات میں شرکت کے لیے جاپان آ ئے ہیں
‎ہیرو شیما میں زندہ بچ جانے والوں کا کہنا ہے کہ کہ یہ دن منانے کا مقصد دنیا کو یہ پیغام دینا ہے کہ ، جوہری بم ایک نسل کے لیے نہیں کئی نسلوں کی تباہی کا نام ہے
‎ہیرو شما کے مئیر جناب آکی با تاداتوشی نے اپنی تقریر میں کہا که جاپان کی امریکه حفاظت کی ایٹمی چھتری کو ترک کردینا چاہیے، یاد رہے که هیرو شیما کے مئیر جناب آکیبا صاحب دفعتاً فوقعتاً دنیا کو ایٹمی اسلحے سے پاک کرنے کے خیالات کا اظہار کرتے رہتے هیں

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.