‎نیوکلئیر تکنیک کی تفتیش کے هنر میں جاپان اپنی صلاحیت بڑھائے گا

‎اخبار: ٹوکیو، جاپان انے والے مالی سال ، سال ٢٠١١ جو که اپریل میں شروع هو گا، میں نیوکلئیر  یرنی ایٹمی مواد کے متعلق جرائم اور مواد کی شناخت کی تفشیش کرنے کی تکنیک پر تحقیق شروع کرها ہے
‎اس تحقیق میں اس بات کا معلوم کیا جاسکے گا که یه مواد کس ملک کی کس کان سے نکلا ہے اور کہاں افزوده هو کے کس راستے سے یہاں پہنچا ہے
‎جاپان جو که یورینیم سے ناٹرونیم جنریٹ کرنے والے ایٹمی بجلی کے پلانٹ چلا رها ہے ، ، اس کو جنریٹ هونے والی نیٹوریم کا سادا ڈٹا رکھنا هوتا ہے که کب کون سی ناٹرونیم کس پلانٹ سے کن حالات میں نکلی ، اس تکنیک کی روشی میں عالمی دہشت گردی پھلانے کی جنگ میں بھی استعال کرسکنے کے لیے یورینمیم اور دوسرے مواد کے لیے بھی تحقیق شروع کی جائے گی.
‎وزیر سائینس انے والے بجٹ میں اس پروجیکٹ کے لیے کوئی ٢٠٠ ملین ین کی رقم کی امید رکھتے هیں

‎حکومتی منصوبے کے مطابق ، اباراکی کین کے توکائی مورا میں واقع اٹامک انرجی سنٹر ميں متعلقه مشینیں اور پلانٹ نصب کیے جائیں کے
‎جهاں ایٹنی مواد کی شناخت اور ساخت میں فرق اور ان کو تیار کیا کیے جانے کے اوقات جانچے جائیں گے .
‎جاپان اپنی اس تفتیش کی معلومات کو امریکه اور  آئی اے ای اے کے ساتھ شئیر کرے گا

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.