چیریٹی شو اور ثقافتی طائفے کی آڑ میں پاکستان کی بدنامی

چیریٹی شو اور ثقافتی طائفے کی آڑ میں پاکستان کو بدنام کرنے کی مذموم کوشش۔ تحریر ناصر ناکاگاوا
پاکستان کی ثقافت جس کے نام پر پاکستانیوں کو بیوقوف بنانا بھی آسان ہے اور حکومتِ جاپان کی آنکھوں میں دھول جھونکنا بھی زیادہ مشکل نہیں
آج کل جاپان میں اس کاروبار کو چمکانے کے لئے کئی لوگ میدان میں اتر چکے ہیں اور انھیں انتظار رہتا ہے کہ خداناخواستہ پاکستان  کسی قدرتی آفات زلزلہ یا سیلاب جیسی مشکلات میں مبتلا ہو اور انکی چاندی ہو جائے
آج تک کسی نے یہ نہیں بتایا کہ ایسے نام نہادچیریٹی شو سے کتنی آمدنی ہوئی اور کتنی سیلاب زدگان کو پاکستان بھیجی گئی اور کتنی جیبوں میں ڈالی گئی؟؟؟
ثقافتی طائفے میں گلوکارہ شازیہ خشک جو اپنے شوہر اور دو نوجوان بیٹوں کے ساتھ آئی تھی اور اپنے واپسی کے پروگرام سے ۲ روز قبل ہی اپنے دونوں بیٹوں کو یہاں پر چھوڑ کر خود اپنے شوہر کے ساتھ خاموشی سے واپس پاکستان چلی گئی تھی
کئی سال پہلے پاکستان سے ایک فٹ بال کی ٹیم بھی یہاں غائب ہو گئی تھی جس کے چند کردار ابھی بھی ہمارے ارد گرد منڈھلاتے ہیں اور ایک نیوی کی تربیتی ٹیم بھی اسی طرح پاکستان کو بدنام کر چکی ہے اور شازیہ خشک کے واقعہ نے تابوت میں آخری کیل گاڑ دی ہی
تحریر و تبصرہ ۔ناصر ناکاگاوا
اردونیٹ جاپان ۳۱ دسمبر ۰۱۰۲ئ؁
عالمی بحران سے جاپان کی معیشت بھی بری طرح متاثر ہوئی اور یہاں مقیم پاک برادری کی زیادہ تعداد استعمال شدہ گاڑیوں کے کاروبار سے وابستہ ہے اور گزشتہ ۲ سالوں سے اس تعداد میں تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے جس کی مثال تھویاما پریفیکچر ہے جہاں ۲ سال قبل تک ہر طرف پاکستانیوں کے شور روم اور یارڈ ہی نظر آتے تھے مگر اب وہاں سناٹے چھائے ہوئے ہیں اور کئی لوگ وہاں سے ہجرت کرکے ٹوکیو یا دیگر شہروں کا رخ کر چکے ہیں کئی لوگوں نے دوسرے کاروبار شروع کردیئے تاکہ زندگی کی گاڑی کو کھینچا جاسکے دوسرے کاروبار کرنے والوں میں ایک دو ایسے کاروبار بھی شامل ہیں جو بظاہر تو کاروبار نظر نہیں آتے مگر اندرونِ خانہ ہم انھیں کاروبار ہی کہیں گے بلکہ بہت ہی زیادہ منافع بخش کاروبار بھی کہہ سکتے ہیں جس میں اول صحافت اور دوم ثقافت ہے اول الذکر کاروبار اتنا نفع بخش نہیں ہے مگر اسے بھی کچھ لوگ منافع بخش بنا ہی لیتے ہیں جو اس میں کامیاب نہیں ہوتےیا مندی کا دور آ جائے تو  وہ دوسرے کاروبار ، ثقافت میں اپنے گُر دکھانے کی کوشش کرتے ہیں اور وہ دوسرا کاروبار ہے پاکستان کی ثقافت جس کے نام پر پاکستانیوں کو بیوقوف بنانا بھی آسان ہے اور حکومتِ جاپان کی آنکھوں میں دھول جھونکنا بھی زیادہ مشکل نہیں۔آج کل جاپان میں اس کاروبار کو چمکانے کے لئے کئی لوگ میدان میں اتر چکے ہیں اور انھیں انتظار رہتا ہے کہ خداناخواستہ پاکستان  کسی قدرتی آفات زلزلہ یا سیلاب جیسی مشکلات میں مبتلا ہو اور انکی چاندی ہو جائے ۔سیلازب زدگان اور زلزلہ زدگان کی امداد کی آڑ میں یہ پاکستان سے نچلے طبقے کے نام نہاد گلوکار اور فنکاروں کو بلاتے ہیں اور انکے ساتھ چند جعلی فنکار بھی ہوتے ہیں جنھیں جاپان میں مستقل اقامت کا جھانسہ دیا جاتا ہے اور بڑی رقوم بٹوری جاتی ہے جب یہ نام نہاد ثقافتی طائفہ جاپان پہنچتا ہے تو آم کے آم گٹھلیوں کے دام کی
مصداق ساتھ آنے والے جعلی فنکاروں سے بھی فائدہ ہوتا ہے اور یہاں پر مقیم پاک برادری کو مختلف ہال میں جمع کیا جاتا ہے انھیں رقص و سرور کی محافل میں بلایا جاتا ہے اور سیلاب زدگان یا زلزلہ زدگان کی مدد کی آڑ میں رقم حاصل کی جاتی ہے ۔ دو ماہ قبل ایسا ہی ایک چیریٹی شو منعقد کیا گیا مگر آج تک کسی نے یہ نہیں بتایا کہ اس نام نہادچیریٹی شو سے سے کتنی آمدنی ہوئی ؟؟ نجی محفلوں میں کتنا کمایا؟ اور کتنی سیلاب زدگان کو پاکستان بھیجی گئی اور کتنی جیبوں میں ڈالی گئی؟؟؟
چند روز قبل جیو نیو ز اور مختلف ذرائع سے یہ معلوم ہوا ہے کہ دو سال قبل اسی طرح کا ایک ثقافتی طائفہ پاکستان سے بلایا گیا تھا اس طائفے میں گلوکارہ شازیہ خشک جو اپنے شوہر اور دو نوجوان بیٹوں کے ساتھ آئی تھی اور اپنے واپسی کے پروگرام سے ۲ روز قبل ہی اپنے دونوں بیٹوں کو یہاں پر چھوڑ کر خود اپنے شوہر کے ساتھ خاموشی سے واپس پاکستان چلی گئی تھی، انکشاف ہوا ہے کہ اس کے دونوں لڑکے اس وقت بھی جاپان میں ہیں اور خوب کما رہے ہیں اس کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے اس کا فیصلہ ہم کمیونٹی پر چھوڑتے ہیں کیونکہ ایسے واقعات سے جاپان میں پاکستان کا نام بدنام ہو رہا ہے اور آئیندہ پاکستان سے اچھے اور اصلی ثقافتی طائفے کو بلانے میں دشواریاں پیش آ سکتی ہیں ، ہمیں ایسے جعلی ثقافتی پروگرام اور چیریٹی شوز کرنے والوں کا محاسبہ کرنا ہوگا ۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی کئی سال پہلے پاکستان سے ایک فٹ بال کی ٹیم بھی یہاں غائب ہو گئی تھی جس کے چند کردار ابھی بھی ہمارے ارد گرد منڈھلاتے ہیں اور ایک نیوی فوج کی تربیتی ٹیم بھی اسی طرح پاکستان کو بدنام کر چکی ہے اور شازیہ خشک کے واقعہ نے تابوت میں آخری کیل گاڑ دی ہے

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.