اخبار: تحقیق
سمندر کنارے موجود پلانٹ نمبر 1 کے ایندھنی راڈوں کو ڈھانپنے والے غلاف کے پیداواری مرحلے میں پیدا ہونے والے ایک ممکنہ نقص نے جوہری ری ایکٹروں کی پچھلی پڑتالوں پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے، اینو ہیرومتسو نے مطلع کیا۔
جامعہ ٹوکیو میں پروفیسر ایمراتس، اینو اور دھاتی مادوں کے دوسرے ماہرین نے پریشر ویسل کو ڈھانپنے والے اسٹیل کے انحطاطی لیول کو جانچنے کے لیے استعمال ہونے والے ٹیسٹ کے اعداد و وشمار کا بہت باریک بینی سے جائزہ لیا۔
ڈیٹا کے تجزیے، جسے مرکز نے اسی جولائی میں جاری کیا ہے، نے بتایا کہ غلاف کی تیاری میں استعمال ہونے والے اسٹیل میں تفاوُت موجود ہے، جس سے یہ امکان پیدا ہوتا ہے کہ پیداواری مرحلے میں کوئی نہ کوئی خامی کارفرما ہوسکتی ہے، اینو نے کہا۔
جنوب مغربی جاپان کے صوبہ ساگا میں نمبر ایک گینکائی پلانٹ نے 1975 میں کام شروع کیا تھا۔
“1970 کے عشرے میں ری ایکٹر بنانے کی تکنیکیں ابھی خام تھیں،” اینو نے کہا۔ یہ ممکن ہے کہ پیداواری مرحلے میں کوئی خامی رہ گئی ہو، جس کی وجہ سے پریشر ویسل کی پائیداری پر سوال اٹھتا ہے۔” اینو نے کہا کہ اس وقت چلنے والے اس جوہری پلانٹ کو اس وقت تک بند کردیا جانا چاہیے جب تک اس کے غیرنقصان دہ ہونے کا اطمینان نہیں ہوجاتا۔
سمندر کنارے موجود چار پلانٹوں میں سے نمبر 2 اور 3 کو معمول کی دیکھ بھال کے لیے بند کیا گیا ہے