انٹرنیٹ اشتہاری ایجنسی کا صدر ردی باز سپیمرز کو ای میل پتے فروخت کرنے کے جرم میں گرفتار

ٹوڈا، سائیتاما: پولیس نے پراسیکیوٹرز کو 25 جولائی کو دستاویزات بھیجی ہیں جن میں ایک انٹرنیٹ اشتہاری ایجنسی کے صدر اور ایک دوسرے آدمی کو ای میل پتے فروخت کرنے کا ملزم ٹھہرایا گیا ہے، ملزمان کو پتا تھا کہ ان ای میل پتوں پر سپیم بھیجا جائے گا۔
38 سالہ صدر اور ایک ملازم کے بارے میں خیال ہے کہ انھوں نے 40 ملین ای میل پتے فی سال کے حساب سے ڈیٹنگ سائٹ چلانے والوں کو مہیا کیے، یہ سائٹس جاپان میں کمپیوٹر اور موبائل ای میل کھاتوں میں سپیم بھیجنے کے سلسلے میں بدنام ہیں۔ یہ بظاہر پہلی بار ہے کہ جاپان میں ای میل پتوں کی بڑے پیمانے پر فروخت کے معاملے پر فوجداری دفعات لگائی گئی ہیں۔
دونوں مشتبہ افراد پر اس سال جنوری کی 12 تاریخ کو ڈیڑھ بجے دوپہر، ایک ڈیٹنگ سائٹ کو قریبًا تین ہزار ای میل پتے فروخت کرنے کا الزام لگایا گیا ہے، اس کی وجہ سے آپریٹر نے متعلقہ ای میل پتوں کے مالکان کے پتوں پر بن مانگی اشتہاری ای میل بھیجیں، جو مخصوص تجارتی لین دین کے ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔
صدر کے پولیس کو دئیے گئے بیان کے حوالے کے مطابق، اس نے کہا “میں نے سوچا کہ یہ نیا اور منافع بخش کاروباری موقع ہے،”۔ بظاہر اس نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو قبول کرلیا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.