جاپان سمندری فرش کی ‘جلتی برف’ میں آزمائشی ڈرلنگ کرے گا

جاپان سمندری فرش میں موجود میتھین ہائیڈریٹ، جسے “جلتی برف” بھی کہا جاتا ہے، کے ذخائر سے قدرتی گیس نکالنے کی کوشش کرے گا، یہ دنیا کا پہلا ساحل سے ددور تجربہ ہوگا، پیر کو ایک نیوز رپورٹ نے بتایا۔
یہ آزمائش ٹوکیو سے جنوب مغرب میں، شیزواکو اور واکایاما صوبوں کے مابین سمندر کے ایک ٹکڑے پر مالی سال 2013 میں مارچ تک کئی ہفتوں تک کیا جائے گا، نکےکئی تجارتی اخبار نے کہا۔
وزارت معیشت، تجارت و صنعت اس منصوبے کے لیے 10 بلین ین سے زیادہ کی درخواست کرنے کی تیاری کررہی ہے۔ حکومت اگلے عشرے کے شروع میں تحقیق اور تجارتی ڈرلنگ کے منصوبوں کو مدد فراہم کرے گی، اخبار نے کہا۔
میتھین ہائیڈریٹ ایسے ماحول میں پائے جاتے ہیں جہاں زیادہ دباؤ اور کم درجہ حرارت موجود ہو جیسا کہ سمندری فرش، عمومًا یہ براعظمی دراڑوں کے قریب پائے جاتے ہیں، جہاں گیس سرد سمندری پانی کی وجہ سے قلموں میں تبدیل ہوجاتی ہے۔
اگر یہ ساحلوں سے دور تجربہ کامیاب ہوجاتا ہے تو دنیا میں ایسا پہلا تجربہ ہوگا، نکےکئی نے کہا۔ اس سے پہلے 2008 میں میتھین ہائیڈریٹ کو جاپان میں بنی ٹیکنالوجی کی مدد سے کینیڈا میں زمین سے نکالا گیا تھا۔
جاپان 11 مارچ کے زلزلے و سونامی کے بعد پیدا ہونے والے دنیا کی 25 سالہ تاریخ میں بدترین جوہری بحران کے بعد اپنے توانائی کے ذرائع میں تنوع پیدا کرنا چاہ رہا ہے۔
کم وسائل جاپان توانائی کی درآمدات کے لیے مشرق وسطی پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے، اور کچھ ہی عرصہ پہلے تک اپنی بجلی کی ضروریات کا ایک تہائی جوہری توانائی سے پورا کررہا تھا، تاہم اب قابل تجدید ذرائع توانائی جیسے شمسی اور ہوائی توانائی کا استعمال زیادہ کرنے پر غور کررہا ہے۔

انٹرنیٹ اشتہاری ایجنسی کا صدر ردی باز سپیمرز کو ای میل پتے فروخت کرنے کے جرم میں گرفتار
ٹوڈا، سائیتاما: پولیس نے پراسیکیوٹرز کو 25 جولائی کو دستاویزات بھیجی ہیں جن میں ایک انٹرنیٹ اشتہاری ایجنسی کے صدر اور ایک دوسرے آدمی کو ای میل پتے فروخت کرنے کا ملزم ٹھہرایا گیا ہے، ملزمان کو پتا تھا کہ ان ای میل پتوں پر سپیم بھیجا جائے گا۔
38 سالہ صدر اور ایک ملازم کے بارے میں خیال ہے کہ انھوں نے 40 ملین ای میل پتے فی سال کے حساب سے ڈیٹنگ سائٹ چلانے والوں کو مہیا کیے، یہ سائٹس جاپان میں کمپیوٹر اور موبائل ای میل کھاتوں میں سپیم بھیجنے کے سلسلے میں بدنام ہیں۔ یہ بظاہر پہلی بار ہے کہ جاپان میں ای میل پتوں کی بڑے پیمانے پر فروخت کے معاملے پر فوجداری دفعات لگائی گئی ہیں۔
دونوں مشتبہ افراد پر اس سال جنوری کی 12 تاریخ کو ڈیڑھ بجے دوپہر، ایک ڈیٹنگ سائٹ کو قریبًا تین ہزار ای میل پتے فروخت کرنے کا الزام لگایا گیا ہے، اس کی وجہ سے آپریٹر نے متعلقہ ای میل پتوں کے مالکان کے پتوں پر بن مانگی اشتہاری ای میل بھیجیں، جو مخصوص تجارتی لین دین کے ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔
صدر کے پولیس کو دئیے گئے بیان کے حوالے کے مطابق، اس نے کہا “میں نے سوچا کہ یہ نیا اور منافع بخش کاروباری موقع ہے،”۔ بظاہر اس نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو قبول کرلیا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.