ٹائیفون کی وجہ سے ٹوکیو میں کئی ہزار مسافر پھنس گئے

ٹوکیو: بدھ کو تیز ہواؤں اور بارش کے ساتھ ایک طاقتور ٹائیفون نے ٹوکیو کو ہلا ڈالا، جس کی وجہ سے ریل گاڑیاں رک گئیں اور ہزاروں مسافر پھنس گئے جبکہ ٹائیفون سونامی زدہ شمال مشرقی ساحلی پٹی اور اس کے تباہ حال ایٹمی پلانٹ کی طرف حرکت کر گیا۔

پولیس اور مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ ٹائیفون راک کی وجہ سے دریاؤں میں آنے والی طغیانی سے پانچ لوگ ہلاک اور ایک لاپتہ ہو گیا۔ وسطی جاپان میں قریباً 260,000 گھرانوں میں بجلی نہیں تھی، اور حکام نے وسطی اور مشرقی جاپان سے ایک ملین سے زیادہ لوگوں کو گھر چھوڑنے کا مشورہ دیا تھا۔

اپنے اندر 144 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں سموئے ہوئے یہ طوفان دوپہر دو بجے کے کچھ ہی دیر بعد ٹوکیو سے 200 کلومیٹر مغرب میں واقع ہاما ماتسو شہر کے قریب نازل ہوا۔ تیزی سے حرکت کرتے اس طوفان کا مرکز بدھ کی رات دارالحکومت کے قریب ہی شمال سے گزرا اور توقع تھی کہ یہ11 مارچ سے سونامی و زلزلے سے تباہ شدہ شمال مشرقی علاقے توہوکو کی طرف حرکت کر جائے گا۔

مسافر ٹرینوں کے دارالحکومت میں پھنس جانے کی وجہ سے گھروں کو بھاگنے والے ہزاروں مسافر اس افراتفری میں اسٹیشنوں پر پھنس کر رہ گئے۔ فائر ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں نے اطلاع دی ہے کہ ٹوکیو میں تین لوگ زخمی ہوئے۔ شیبویا کے خاص شاپنگ ڈسٹرکٹ میں ہواؤں کی وجہ سے ایک درخت فٹ پاتھ پر گر گیا لیکن کسی کو چوٹ نہیں لگی۔

ٹیلی وژن فوٹیج میں دکھایا گیا کہ پیدل چلنے والوں کو طاقتور ہواؤں کی وجہ سے سیدھا چلنے میں دشواری ہو رہی تھی جنہوں نے ان کی چھتریوں کو بے کار کر ڈالا تھا۔

ٹائیفون راک کے متوقع راستے نے اسے متاثرہ فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کے پاس لے جانا تھا، جہاں سونامی سے پاور اور متبادل جنریٹر فیل ہو جانے سے ری ایکٹر پگھلنے کے بعد اب بھی تھوڑی سی تابکاری خارج ہو رہی ہے۔

پلانٹ چلانے والی کمپنی ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کے ترجمان تاکیو ایواموتو نے کہا کہ ری ایکٹروں کو ٹھنڈا رکھنے کا نظام، جو ان کو قابو میں رکھنے کے لیے اشد ضروری ہے، ٹائیفون کی وجہ سے خطرے میں نہیں آئے گا۔

آگ اور بحران سے متعلق ایجنسی نے کہا کہ ٹائیفون کی وجہ سے سیلاب آنے اور مٹی کے تودے گرنے کے خدشات کی وجہ سے پورے ملک میں ایک ملین سے کچھ زیادہ لوگوں کو گھر چھوڑنے کا مشورہ یا حکم دیا گیا تھا۔

ناگویا کے شہر نے 880,000 لوگوں کے انخلا کی ہدایت اس وقت عارضی طور پر واپس لے لی جب ایک اہم دریا میں طغیانی کم ہوئی، لیکن اہلکاروں نے کہا صورت حال بدتر ہونے کی صورت میں تنبیہہ پھر سے جاری کی جا سکتی ہے۔

ایچی کی صوبائی حکومت کے مطابق ناگویا میں کئی جگہوں اور درجنوں دوسرے شہروں میں سخت بارشوں نے سیلاب کو جنم دیا اور سڑکوں کو نقصان پہنچایا۔ ٹوکیو سے 270 کلومیٹر مغرب میں واقع جاپان کے وسطی شہر ناگویا کا کچھ حصہ سیلاب زدہ دریاؤں کے قریب ہونے کی وجہ سے زیر آب آگیا جہاں کارکنوں نے مقامی رہائشیوں کو ربڑ کی کشتیوں کی مدد سے انخلا میں مدد دی۔

قریبی صوبے گیفو کی پولیس نے کہا کہ ایک 9 سالہ لڑکا اور 84 سالہ بوڑھا آدمی بظاہر سیلاب زدہ دریا میں گر جانے کے بعد سے لاپتہ ہیں۔

200 سے زیادہ علاقائی پروازیں منسوخ کر دی گئیں اور کچھ بلٹ ٹرینوں کی سروس معطل کر دی گئی۔

جاپان کا نمبر 1 کار ساز ادارہ، ٹیوٹا موٹر کارپوریشن، جس کا ہیڈکوارٹر ایچی کے شہر ٹیوٹا میں ہے، احتیاط کے طور پر اپنے پلانٹ بند کر رہا تھا۔

کمشینری ساز ادارے متسوبشی ہیوی انڈسٹریز کے ترجمان ہادیو ایکونو کے مطابق کمپنی نے ناگویا کے علاقے میں اپنے پانچ پلانٹس اور ایک دفتر کے کارکنوں کو گھر رہنے کی ہدایت کی۔

نسان موٹر کمپنی کے ترجمان کرس کیفی نے کہا کہ یوکوہاما کے ہیڈکوارٹر اور اطراف کے تکنیکی مراکز کے کارکنوں کو احتیاطی طور پر جلدی گھر جانے کو کہا گیا، اور دو پلانٹس چل نہیں رہے تھے۔

اس ماہ کے شروع میں جاپان سے ٹکرانے والے ایک ٹائیفون نے 90 لوگوں کو ہلاک یا لاپتہ کر دیا تھا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.